غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل جارحیت ہے
عرب لیگ کے اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری:
نیوزنور01جون/عرب ممالک کی نمائندہ تنظیم عرب لیگ کے اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری نے مقبوضہ غرب اردن اور یروشلم میں فلسطینیوں سے ہتھیائے گئے علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لئے ہزاروں نئے رہائشی مکانات تعمیر کرنے کے حالیہ اسرائیلی فیصلے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تنظیم کے اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری’’ سعید ابو علی‘‘ نے ایک بیان میں کہا کہ یہودی آبادکاروں کے لئے نئے گھروں کی تعمیر کا اعلان دراصل فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل جارحیت ہے نیزیہ بین الاقوامی قانون اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہودی آبادکاری کے منصوبوں میں توسیع کے منصوبے بین الاقوامی پوچھ تاچھ کے بغیر جاری ہیں یہ سب کارروائیاں بین الاقوامی برادری کی خواہشات کے علی الرغم امریکی نگرانی اور حوصلہ افزائی میں کی جا رہی ہیں۔
سعید ابوعلی نے مقبوضہ مشرقی یروشیلم کے علاقے خان الاحمر میں بدووں کے مکانات مسمار کرنے کے اس حکم کی شدید مذمت کی جسے اسرائیلی ہائی کورٹ نے تمام مسلمہ قوانین اور بین الاقوامی برادری کی مذمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جاری کیا اس حکمنامے کی وجہ سے فلسطینیوں کے35 خاندان متاثر ہوں گےکیونکہ اسرائیل ان کی علاقہ میں موجودگی قریبی تعمیر ہونے والی یہودی بستی کے منصوبہ کی راہ میں مزاحم خیال کرتا ہے۔
فلسطین اور اسرائیلی کے درمیان جاری امن عمل کو یہودی بستیوں کی تعمیر کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے سے بڑے اتحادی امریکہ نے فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی مخالفت کی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی پر علاقائی اور بین الاقوامی ردعمل کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لیکن اسی تناظر میں یہودی بستیوں کی توسیع پسندانہ منصوبے علاقائی پرفضا ماحول کو مزید خراب کر رہے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۰۱