جنگ ،غربت تنازعات اور جنسی امتیاز کی وجہ سے 1.2 بلین بچے خطرے کی دہلیز پر
بچوں کے بہبودکی بین الاقوامی تنظیم :

نیوز نور31 مئی/بچوں کے بہبود کی ایک غیر سرکاری بین الاقوامی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے نصف سے زائد بچے غربت ،تنازعات ،جنگوں اورجنسی امتیاز کی وجہ سے خطرے کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بچوں کے بہبود کی غیر سرکاری بین الاقوامی تنظیم ’’ عالمی خیراتی مرکز‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ دنیا بھر میں ایک 1.2 بلین بچے جنگ ،غربت ،تنازعات اورامتیازی سلوک کی وجہ سے خطرے کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔
امدادی مرکز نے اپنی رپورٹ میں کہاہےکہ وسطی افریقہ میں 10 میں سے 8 ایسے ممالک ہیں جہاں پر بچوں کی حالت ناگفتہ بہہ ہے اوران میں سے نائیجیر سرفہرست ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بچوں کی زندگیوں کو سدھارنے میں حکومتیں ایک اہم رول ادا کرسکتی ہیں ۔
امدادی گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہاہےکہ 20 ممالک خاص کر جنوبی سوڈان ،سومالیہ ،یمن اورافغانستان بچوں کیلئے بدترین مقامات میں شامل ہوتے ہیں۔
خیراتی مرکز کا کہنا ہےکہ کم ازکم 357 ملین بچے جنگ زدہ علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اورروز بہ روز جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے۔
خیراتی مرکز نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاکہ دنیابھر میں بچوں کی حالت ناگفتہ بہہ ہے اوربچے ایسی زندگی گذار رہے ہیں جن کی انہیں کبھی توقع نہ تھی کیونکہ ان کے گھروں ،اسکولو ں اورکھیل کے مراکز کو میدان جنگ میں تبدیل کیاگیا ہے اورانہیں جنسی تشدد کےساتھ ساتھ خود کش حملہ آوروں کے طورپر بھی استعمال کیا جارہا ہے۔