ایران اور دمشق کی دوستی علاقے میں مغربی ممالک کے مفادات کی حصولی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے
شامی سیاستدان:
نیوز نور30مئی /ایک معروف شامی سیاستدان کاکہنا ہے کہ غیر ملکی تکفیری دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج کی پیروزی کے بعد بعض علاقائی وغیر علاقائی ممالک نےدمشق کےساتھ اپنے تعلقات دوبارہ بحال کرنے میں سنجیدگی ظاہر کی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق’’بطرس مرجانا ‘‘نےکہا ہے کہ غیر ملکی تکفیری دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج کی پیروزی کے بعد بعض علاقائی وغیر علاقائی ممالک نےدمشق کےساتھ اپنے تعلقات دوبارہ بحال کرنے میں سنجیدگی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج اوراسکے اتحادیوں کی کامیابیوں کے باعث بعض علاقائی وغیر علاقائی حکومتیں دمشق کے تئیں اپنے مؤقف بدلنے پر مجبور ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اُمید ہے کہ جن ممالک نے دمشق میں اپنے سفارتخانے بند کئے تھے وہ مستقبل قریب میں اپنے سفارتخانوں کو دوبارہ کھولیں گے۔
انہوں نے شام ،ایران تعلقات کو مضبوط تاریخی اورمثالی قراردیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اعتماد اورباہمی مفادات پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی رژیم امریکہ اوراسکے اتحادی دمشق اورتہران کے درمیان دوستانہ تعلقات کے مخالف ہیں کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران اور دمشق کی دوستی علاقے میں ان ممالک کے مفادات کی حصولی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔