امریکی سفارتخانے کی یروشلم القدس منتقلی فلسطین کی تاریخ میں ایک اورنکبہ ہے
ممتاز لبنانی اہلسنت عالم دین:
نیوز نور30مئی /لبنان کے ایک ممتاز اہلسنت عالم دین نے غاصب صیہونی رژیم کےساتھ تعلقات معمول پر لانے پر ڈکٹیٹر عرب حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی یروشلم القدس منتقلی فلسطین کی تاریخ میں ایک اورنکبہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’شیخ عادل ترکی‘‘نےغاصب صیہونی رژیم کےساتھ تعلقات معمول پر لانے پر ڈکٹیٹر عرب حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی یروشلم القدس منتقلی فلسطین کی تاریخ میں ایک اورنکبہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر عرب حکومتیں فلسطینیوں کےساتھ غداری نہ کرتے تو صیہونی نواز ٹرمپ امریکی سفارتخانے کو یروشلم القدس منتقل کرنے کی کبھی جراءت نہیں کرتے ۔
انہوں نے کہاکہ ان عرب حکومتوں کی گرین سیگنل ملنے کے بعد ہی ٹرمپ نے امریکی سفارتخانے کو یروشلم القدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ غزہ کی پٹی پر قابض صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے بہیمانہ قتل عام پر عرب حکمرانوں کی خاموشی اورمؤقف شرمناک ہے۔
انہوں نے غزہ پٹی پر اسرائیلی جارحیت سے متعلق عرب لیگ کے اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ عرب لیگ ایک عبرانی لیگ میں بدل گئی ہے اوراگر ایسا نہ ہوتا تو فلسطین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے یہ لیگ عملی اقدام کرچکی ہوتی۔