شامی عوام پر اپنی رائے مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی
معروف شامی تجزیہ کار:
نیوز نور30مئی /ایک معروف شامی تجزیہ کار نےاس بات کےساتھ کہ امریکہ کو شامی عوام پر اپنی رائے مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی کہا ہے کہ یورپی ممالک کی خارجہ پالیسی پر امریکہ کا مکمل کنٹرول ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’ماریہ سعادہ‘‘نے اس بات کےساتھ کہ امریکہ کو شامی عوام پر اپنی رائے مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی کہا ہے کہ یورپی ممالک کی خارجہ پالیسی پر امریکہ کا مکمل کنٹرول ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نے یورپی ممالک کےساتھ مل کر علاقے کی سرحدیں تبدیل کرنے کی کوشش کی لیکن روس ،ایران اورچین جیسی طاقتوں نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے ہی ناکام کردیا ۔
انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک امریکہ کی قیادت میں یورپی ممالک کے مشرق وسطیٰ مخالف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے مقابلے میں عالمی برادری کیلئے روس ایک قابل اعتماد عالمی طاقت ہے جو شامی تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کی کوشش کررہا ہے جس کی واضح مثال سوچی اورآستانہ مذاکرات ہیں اس کے برعکس امریکہ اوراس کے یورپی اتحادی ابھی بھی شام میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کی مالی واسلحہ جاتی امداد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شامی عوام کو ہی اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق ہے اوراس میں مغربی ممالک کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہئے اگر شام کے آئین میں کسی بھی طرح کی تبدیلی ہوتی ہے تویہ صرف اورصرف شامی عوام کی ہاتھوں ہی ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی اوراقوام متحدہ کے قوانین کے تحت شام کے داخلی معاملات میں مغربی ممالک کی مداخلت قابل مذمت اورناقابل قبول ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۵/۳۰