واشنگٹن انتظامیہ کے رویہ نے یورپ کو اسلامی جمہوریہ ایران کے قریب لادیا ہے
سینئر پاکستانی تجزیہ کار:
نیوز نور30مئی /پاکستان کے ایک سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ کو الگ کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے سے دنیا بھر میں امریکہ کی ساکھ مزید داغدار ہوئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’رستم شاہ ‘‘نے کہاکہ ٹرمپ کے اقدامات دنیا بھر میں امریکہ کے الگ تھلگ پڑھنے کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ کو الگ کرنے کے فیصلے سے واشنگٹن پر عالمی برادری کا اعتماد ختم ہوجائےگا اوراسلامی جمہوریہ ایران کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔
پاکستانی ماہر نے کہا کہ امریکی اقدام سے یورپی ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کے مزید قریب آئیں گے جو امریکہ اوراسکے روایتی اتحادیوں کی دوری کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہاکہ میر ا ماننا ہے کہ دنیا میں امریکہ کے بغیر ایک نیا سیاسی اتحاد قائم ہورہا ہے ۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ ٹرمپ پہلے ہی امریکہ کو پیرس ماحولیاتی معاہدےاور ٹی پی پی سےامریکہ کو الگ کرچکے ہیں اب انہوں نے ایران جوہری معاہدے سے بھی الگ ہونے کا فیصلہ کیا لیکن یہ حالیہ مثالیں ہیں حتیٰ امریکہ ایسا پہلے بھی کرتا آرہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ یورپی ممالک جامع مشترکہ ایکشن پلان کے مسئلےپر ایران کےساتھ کھڑے ہیں اور وہ تہران پر یکطرفہ امریکی پابندیوں کی راہ میں امریکہ کیلئے بڑی رکاوٹیں پیدا کرنے والے ہیں۔
تجزیہ نگار نے کہاکہ مستقبل میں ایران اورروس چین کے قریب آئیں گے اس لئے میرا ماننا ہے کہ اب ایک طرف امریکہ ہے اوردوسری طرف چین ،روس اوریورپی ممالک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یورپی ممالک نے ٹرمپ کو اس بات پر مائل کرنے کی انتھک کوشش کی کہ جے سی پی او سےواشنگٹن کی علحیٰدگی امریکہ دنیا یا خطے کے مفاد میں نہیں ہے لیکن ٹرمپ کا اپنا ہی ایجنڈا ہے۔
- ۱۸/۰۵/۳۰