شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف اورصرف شامی عوام کو حاصل ہے
روسی محقق:
نیوزنور16فروری/ایک روسی محقق نے شام میں امریکہ ،اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کی مسلسل مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف اورصرف شامی عوام کو حاصل ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’پونس ٹانٹن ٹروسیف‘‘نے شام میں امریکہ ،اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کی مسلسل مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف اورصرف شامی عوام کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی اداروں خاص کر اقوام متحدہ کو شام میں امریکہ ،اسرائیل اوران کے اتحادیوں کی مداخلت کو بند کروانے میں کردارادا کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس نے شام کی ارضی سالمیت کو برقراررکھنے میں اہم کرداراد اکیا ہے۔
انہوں نے شام کے حوالے سے ترکی کی جارحانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ماسکو کےساتھ معاہدے کے باوجود انقرہ حکومت اپنے وعدوں پر کھری نہیں اُتری ہے اوروہ مسلسل شام کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن جاری رکھتے ہوئے دمشق مخالف عناصر کی حمایت کررہی ہے۔
- ۱۹/۰۲/۱۶