امریکہ سعودی عرب پر سخت ترین اقتصادی پابندیاں عائد کرے
ولیم پیئر:
نیوزنور15 فروری/ایک امریکی سیاسی تجزیہ نگار نے امریکی ایوان نمائندگان میں جنگ یمن میں سعودی عرب کو امریکی حمایت بند کرنے سےمتعلق منظورشدہ بل کو بے معنی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ عرب دنیا کے اس غریب ملک پر جارحیت پر سعودی عرب پراقتصادی پابندیاں عائد کرنی چاہئے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’ولیم پیئر‘‘نےامریکی ایوان نمائندگان میں جنگ یمن میں سعودی عرب کو امریکی حمایت بند کرنے سےمتعلق منظورشدہ بل کو بے معنی قراردیتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا کے اس غریب ملک پر جارحیت پر سعودی عرب پراقتصادی پابندیاں عائد کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ اگر اس بل کو دنوں ایوانوں میں منظور بھی کیا جاتا ہے تو اس کا لاگو ہونا ناممکن ہے امریکہ پہلے ہی جنگ یمن میں دسیوں ہزار سعودی فوجیوں کو تربیت دے چکا ہے اور وہ روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ یمنیوں کا قتل عام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکی ایوان نمائندگان میں یمن جنگ سے متعلق حالیہ بل کی منظوری گمراہ کن ہے امریکہ کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب پر سخت ترین اقتصادی پابندیاں عائد کرے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی سینٹرز نے کل ۴۱ کے مقابلے میں 56ووٹوں سے جنگ یمن سے متعلق قرارداد کو منظور کیا جس میں صد رسے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ 30روز کے اندر جنگ یمن پر اثرانداز ہونے والے تمام امریکی فوجی دستوں کو اس ملک سے نکال لیں۔
واضح رہے کہ پچّیس مارچ دو ہزار پندرہ کو امریکہ کی حمایت اور سعودی عرب کی سرکردگی میں علاقے کے ملکوں کے اتحاد کے حملوں سے یمن میں فوجی مداخلت شروع ہوئی ہے جو بدستور جاری ہے یمن پر حملوں کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری منجملہ عورتیں اور بچے خاک و خون میں غلطاں ہو چکے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ وہ ممالک جو انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں یمن میں غیر انسانی جرائم کے بارے میں انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور ان ممالک کی جانب سے وحشیانہ جرائم پر کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے۔