وارسا کانفرنس مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی ناکامی پالیسی کی علامت ہے
عبدالباری اتوان:
نیوزنور14 فروری/عرب روزنامہ رائے الیوم کے مدیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایران مخالف کانفرنس کا انعقاد مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی ناکام پالیسی کی علامت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’عبدالباری اتوان ‘‘نے لکھا کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایران مخالف کانفرنس کا انعقاد مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی ناکام پالیسی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہاکہ اکثر یورپی ممالک اور بعض عرب ممالک کی طرف سے اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی سطح پر امریکہ تنہا پڑ گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام ،عراق ،افغانستان اورلیبیا میں امریکہ شکست کھاچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نام نہاد سنچری ڈیل کو بھی مختلف ممالک کی طرف سے مخالفت کا سامنا ہے جبکہ فلسطینی اس معاہدے کو ہرگز قبول کرنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنےعرب اتحادیوں کے ذریعے نام نہاد سنچری ڈیل کو فلسطینوں پر مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے تاہم یہ کوششیں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگی۔
انہوں نے کہاکہ روس ،ترکی اورایران کے ساتھ تعاون کےبغیر مشرق وسطیٰ میں امن واستحکام کی بحالی ناممکن ہے۔
انہوں نےایران کے خلاف امریکہ کی دشمنانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے علحٰیدگی کے اعلان کے بعد امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کی تاہم وہ یہاں بھی ناکام ہوا اوردنیا کے مختلف ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کو بے تاب ہیں۔