ماسکو اور دمشق امریکہ کو شام سے فرار ہونے پر مجبور کریں گے
روسی سیاستدان:
نیوزنور13 فروری/روس کے ایک سیاستدان نے شام میں امریکی افواج کی غیر قانونی موجودگی کو اس عرب ملک کے سات سالہ بحران کے سیاسی حل میں رکاوٹ اور شامی عوام کے مسائل میں اضافے کا باعث قراردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’میخائیل کوزلوف‘‘نے شام میں امریکی افواج کی غیر قانونی موجودگی کو اس عرب ملک کے سات سالہ بحران کے سیاسی حل میں رکاوٹ اور شامی عوام کے مسائل میں اضافے کا باعث قراردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روس دمشق کی قانونی حکومت کےساتھ مل کر امریکہ کو شام سے فرار ہونے پر مجبور کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ داعش کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے بہانے روزانہ کی بنیاد پر شامی عوام کا قتل عام کررہا ہے۔
انہوں نے شام پر اسرائیل کی مسلسل جارحیت کی مذمت کرتے ہوئےکہاکہ صیہونی جارحیت کے جارحانہ اقدامات بین الاقوامی قوانین وضوابط کے منافی ہیں۔
انہوں نےمزیدکہاکہ بین الاقوامی برادری کو شام جیسے آزاد وخودمختار ملک پر امریکہ اوراسرائیل کے جارحانہ کاروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔