جوہری مذاکرات میں ایرانی سفارتکاروں کی ثابت قدمی اسلامی انقلاب کے ثمرات کی علامت ہے
کارلٹن یونیورسٹی کے پروفیسر:
نیوزنور09فروری/کینیڈین یونیورسٹی 'کارلٹن' کے اسلامیات کے پروفیسر نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات میں ایرانی سفارتکاروں کی ثابت قدمی اسلامی انقلاب کے ثمرات کی علامت ہے۔
عالمی ار دوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر ''کریم حسن کریم''نے کہا کہ جوہری مذاکرات میں ایرانی سفارتکاروں کی ثابت قدمی اسلامی انقلاب کے ثمرات کی علامت ہے۔
پروفیسر کریم نے کہا کہ جب میں امریکہ میں اسلامیات پڑھ رہا تھا تو ایران میں انقلاب آیا، مجھے بہت حیرت ہوئی کہ یہ انقلاب اسلام کی بنیاد پر قائم ہوا، جبکہ ایرانی عوام نے مصائب اور مشکلات کو برداشت کرکے اسلامی انقلاب کو کامیاب بنایا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب دنیا میں ایک منفرد انقلاب ہے جس کو کامیاب بنانے میں دوسری تحریکوں کی طرح خون نہیں بہایا گیا اس انقلاب نے دنیا بالخصوص عرب ممالک میں لرزہ تاری کیا کیونکہ عرب حکمرانوں کو یہ خوف ہوا تھا کہ کہیں ان کے عوام ایرانیوں کے راستے پر چلے تو کہ وہ آزادی اور خودمختاری حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں سے امریکہ کی ایران دشمنی نظر آتی ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ عالمی برادری بھی سیاسی مقاصد کی وجہ سے ایران پر پابندیاں لگاتی ہے۔
انہوں نے وارسا میں امریکہ اور پولینڈ کی میزبانی میں آئندہ ہونے والی کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک تماشا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیش حکومت نے ٹرمپ کو خوش کرنے کے لئے ایسا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔