جے سی پی اواے سے امریکی دستبرداری سے نئی دہلی تہران تعلقات متاثر نہیں ہونگے
ہندوستانی ماہر:
نیوزنور29 مئی/ہندوستان کی مشہور جامع ملیہ اسلامک یونیورسٹی کی اُستاد نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے باوجود تہران اورنئی دہلی کے تعلقات کسی بھی صورت میں متاثر نہیں ہونگے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی کی ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ڈاکٹر ریشمی کاظمی‘‘نے کہاکہ ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے باوجود تہران اورنئی دہلی کے تعلقات کسی بھی صورت میں متاثر نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ایران جوہری معاہدے سے متعلق بیان سے اس بات کا اعادہ ہوتا ہے کہ حکومت نئی دہلی پرامن جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کا احترام کرتی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے دورہ ہندوستان کے بارے میں انہوں نے کہاکہ جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد اور تہران پر دوبارہ امریکی پابندیاں عائد کئے جانے کے بعد محمد جواد ظریف کانئی دہلی دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
انہوں نے کہاکہ دورہ ہندوستان کا بنیادی مقصد ایران ،ہندوستان تعلقات پر جے سی پی او اے سے امریکی علحیٰدگی کے اثرات کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسے قبل ہندوستان اورایران نے مختلف شعبوں میں مضبوط اسٹریٹجک اوراقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا فروری 2018ء میں دونوں ممالک کےد رمیان باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے 9 اہم معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران ہندوستان سے ضمانت چاہتا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد نئی دہلی اورتہران کے درمیان اسٹریٹجک اورتاریخی تعلقات کسی بھی صورت میں متاثر نہ ہوں۔
ایران جوہری معاملے پر ہندوستان کے مؤقف کے بارے میں انہوں نےمزید کہاکہ گذشتہ سالوں کےدوران ایران اورہندوستان کے درمیان تعلقات میں بہت فروغ پایا ہے حکومت نئی دہلی پرامن جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کو تسلیم کرتی ہے۔