امریکہ ،اسرائیل ،سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کا شیطانی محورایران میں امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن ہے
بین الاقوامی امور کے ایرانی ماہر:
نیوزنور29 مئی/بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی ماہر کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے ازلی دشمن امریکہ ،اسرائیل،سعود ی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی پر وسیع سرمایہ کاری کی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پرنسٹن یونیورسٹی کے اُستاد اورسابق ایرانی جوہری مذاکرات کار ’’سید حسین موساویان‘‘نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ازلی دشمن امریکہ ،اسرائیل،سعود ی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی پر وسیع سرمایہ کاری کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن میں سرگرم ایران مخالف لابیوں کوصیہونی رژیم ،سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی وہابی رژیم نے واشنگٹن میں 24 ایران مخالف لابیوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کیلئے دسیوں لاکھ ڈالر کے معاہدے کئے ہیں ایک کیس میں ریاض نے ایم ایس ایل نامی گروپ کو چھ ملین ڈالر کے بدلے میں یمن میں ایران کی مخالفت پر پروپیگنڈہ رپورٹ تیار کرنے کیلئے معاہدہ کیا ۔
انہوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات بھی امریکہ میں ایران مخالف اقدامات پر سعودی عرب سے زیادہ پیسہ خرچ کررہا ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن ٹرمپ کی صدارت کو اپنے مقاصد کی حصولی کیلئے ایک سنہرا موقعہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ علاقے میں امریکہ ،اسرائیل اورمتحدہ عرب امارات کے ایران مخالف محور نے اسلامی جمہوریہ ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کیلئے واشنگٹن کو سالانہ 83 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ علاقے میں ایران مخالف شیطانی محور کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران میں عدم استحکام پیدا کرکے اسے اندرونی طورپر کمزور کرنا ہے۔