امریکہ میں انسانی حقوق نام کی کوئی چیز نہیں ہے
پریس ٹی وی اینکر:
نیوزنور02فروری/ایران کے پرس ٹی وی چینٹل کی اینکر اور صحافی نے امریکی پولیس کی حراست سے رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ میں انسانی حقوق نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پریس ٹی وی کی اینکر ’’مرضیہ ہاشمی‘‘جو امریکی جیل سے رہا ہونے کے بعد بدھ کی رات تہران پہنچی ہیں نے ایران کے ٹیلی ویژن چینل افق سے اپنے انٹرویو میں کہاکہ وہ دس روز تک امریکہ کی جیل میں قید تنہائی میں رہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں سیاسی قیدی پچاس پچاس برسوں تک جیل میں بند رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے ساتھ امریکی پولیس کا رویّہ نامناسب ہوتا ہے۔
انہوں نے اپنی رہائی کے لئے ایرانی عوام کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پولیس نے انہیں صرف اس لئے گرفتار کیا تھا کہ وہ انقلابی نظریہ رکھتی ہیں اوراس کی حمایت کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی فیڈرل پولیس ایف بی آئی نے پرس ٹی وی کی اینکر اور ڈاکیومینٹری فلم ڈائریکٹر مرضیہ ہاشمی کو تیرہ جنوری کو سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کرلیا تھا کہ جب وہ اپنے علیل بھائی اور دیگر رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکہ پہنچی تھیں امریکی پولیس نے دس روز تک انہیں غیر قانونی طور پر قید تنہائی میں رکھنے کے بعد کوئی جرم بتائے بغیر رہا کردیا۔
- ۱۹/۰۲/۰۲