فلسطینی بچی کا قتل صہیونی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے
فلسطینی تحریک مقاومت :
نیوزنوریکم فروری/فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 16 سالہ حافظ قرآن فلسطینی بچی کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے واقعے کو صہیونی ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 16 سالہ حافظ قرآن فلسطینی بچی کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے واقعے کو صہیونی ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 16 سالہ سماح زہیر مبارک کو مشرقی بیت المقدس میں الزعیم چوکی پر جس بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا گیا اس نے صہیونی ریاست کی منظم دہشتگردی پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مجرمانہ واقعے نے صہیونی ریاست کی دہشتگردانہ ذہنیت کا واضح ثبوت فراہم کیاہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 16 سالہ حافظ قرآن بچی کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا صہیونی فوج نے خود کو اس مجرمانہ واقعے سے بری الذمہ قرار دینے کے لیے شہیدہ پر چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا ہے۔
- ۱۹/۰۲/۰۱