نئی فلسطینی حکومت صدی کی ڈیل کو آگے بڑھانے کی سازش ہے
حماس کے سیاسی شعبے کے رکن:
نیوزنوریکم فروری/اسلامی تحریک مقاومت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئرنائب صدر نے کہا ہے کہ صدر عباس کے حکم سے فلسطین میں تنظیم آزادی فلسطین میں شامل جماعتوں پر مشتمل نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان امریکہ کی صدی کی ڈیل کی سازش کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں’’ ڈاکٹر ابو مرزوق‘‘ نے کہا کہ حماس ایسی کسی حکومت کا حصہ ہرگز نہیں بنے گی جو امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی کے حصول اور قومی اتفاق رائے کو نظرانداز کرکے قائم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صدر عباس کی طرف سے ملک میںایک نئی حکومت کی تشکیل کی کوشش فلسطینی قوتوں میں موجود اختلافات کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک فتح کی طرف سے حماس کو نئی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دی گئی حماس ایسی فاشسٹ حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔
حماس رہنما نے کہا کہ صدر عباس ملک میں مرضی کی حکومت قائم کرکے امریکہ کی فلسطین کے خلاف صدی کی ڈیل کی سازش کو کامیاب بنانے کی راہ ہموار کررہے ہیں۔
ڈاکٹر ابو مرزوق نے مزید کہاکہ صدی کی ڈیل میں فلسطینیوں سے ان کے وطن کا 78 فی صد رقبہ چھین لینے اور غرب اردن کے 90 فی صد رقبے کو متبادل اراضی کے طورپر صہیونی ریاست کے حوالے کیا جا رہا ہےاورصدی کی ڈیل قضیہ فلسطین کی پیٹھ پر پہلی اور آخری گولی ہے۔