افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لئے امریکہ سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا
طالبان:
نیوزنور30جنوری/طالبان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کے لئے امریکی حکام سے کسی قسم کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بعض غیرملکی ذرائع نے خبردی تھی کہ امریکہ اور افغان طالبان نے 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کا معاہدہ کرلیا ہےجس پر طالبان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس قسم کی تمام ترخبریں بے بنیاد ہیں۔
طالبان ذرائع کے مطابق طالبان نے امریکہ کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سرزمین القاعدہ یا داعش کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر حملے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
طالبان ذرائع کے مطابق امریکی حکام سے قیدیوں کا تبادلہ، طالبان رہنماؤں پر عائد سفری پابندیوں کا اختتام جیسے معاہدے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ افغان طالبان اور امریکی حکام کے درمیان قطر میں گزشتہ ایک ہفتے سے مذاکرات جاری تھے جن میں جنگ بندی اور افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر غور کیا جارہا تھا۔
امریکی حکام کا اصرار ہے کہ طالبان موجودہ افغان حکومت سے مذاکرات کا آغاز کریں تاہم طالبان اب تک اس سے انکار کرتے آئے ہیں۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام سے جنگ کے خاتمے پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں بھی پاکستان کی معاونت سے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں افغان امن مذاکرات ہوئے تھے جس میں طالبان سمیت فریقین نے مذاکراتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
دسمبر کے مہینے میں ہی وزیراعظم عمران خان کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خط لکھا تھا جس میں پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا گیا تھا۔
جواب میں وزیراعظم نے کہا تھا ہم افغانستان میں امن لانے کے لیے خلوص کے ساتھ پوری کوشش کریں گے اس کے بعد طالبان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ دوحہ مذاکراتی عمل مکمل ہونے کے بعد امریکی نمائندے خصوصی زلمے خلیل افغان صدر اشرف غنی کو آگاہ کرنے کےلئے کابل روانہ ہوگئے ہیں۔