لبنان میں حالیہ انتخابات کے نتائج حزب اللہ پر نئی امریکی پابندیوں کا موجب بنے ہیں
بین الاقوامی امور کی لبنانی تجزیہ کار:
نیوزنور28مئی/بین الاقوامی امور کے ایک لبنانی تجزیہ کار نےاسلامی تحریک مقاومت حزب اللہ پر امریکہ اور اس کے خلیجی اتحادیوں کی طرف سے نئی پابندیاں عائد کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں مقاومت کی کامیابی کے بعد امریکہ اوراسکے اتحادی بوکھلائے ہوئے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’اسکارلٹ حداد‘‘نے اسلامی تحریک مقاومت حزب اللہ پر امریکہ اور اس کے خلیجی اتحادیوں کی طرف سے نئی پابندیاں عائد کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں مقاومت کی کامیابی کے بعد امریکہ اوراسکے اتحادی بوکھلائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ حزب اللہ کے خلاف یہ پابندیاں کوئی نئی پیشرفت نہیں ہے تاہم ان پابندیوں کو ایسےو قت پر عائد کیا گیا ہے جب حالیہ انتخابات میں مقاومت نے نصف سے زائد پارلیمانی نشست حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک مقاومت حزب اللہ کے خلاف امریکہ کے اسطرح کے اقدام ہر گز ثمر آور ثابت نہیں ہونگے امریکہ اوراسکے اتحادیوں نے لبنان میں انتخابات سے قبل حزب اللہ کو ناکام کرنے کے مختلف حربے اپنائے جو پوری طرح ناکام ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ لبنان کے دشمنوں کی طرف سے ملک میں نئی حکومت تشکیل دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔
انہوں نے لبنان کے تئیں یورپی یونین کے مؤقف کے بارے میں کہاکہ مذکورہ یونین لبنان میں امن واستحکام کی خواہاں ہے کیونکہ لبنان میں کسی بھی طرح کا عدم استحکام پورے علاقے کو اپنے لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حزب اللہ کے تئیں یورپی یونین کے ممالک کا نظریہ بالکل مختلف ہے امریکہ کے برعکس یورپی ممالک کے سفرا حزب اللہ کے فوجی اور سیاسی قیادت سے ملاقات کرتےت ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا حزب اللہ کے خلاف امریکہ کی نئی پالیسیوں پر سعد حریری کا کوئی ردعمل سامنے آسکتا ہے انہوں نے کہاکہ حریری ایک سعودی ور امریکی نواز سیاستدان ہے حزب اللہ کے تئیں ان کے مؤقف میں تبدیلی کی اُمید نہیں کی جاسکتی کیونکہ وہ اپنے مفادات کو تحریک مقاومت حزب اللہ کے ساتھ اختلافات کو ہی دیکھتے ہیں۔
- ۱۸/۰۵/۲۸