خطے کا اہم ترین مسئلہ اسرائیل ہے
ایرانی نائب وزیر خارجہ:
نیوزنور22جنوری/ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کسی کو خطے کے اندر یا باہر اپنے قومی مفادات کے خلاف اتحاد بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوری ایران کے نائب وزیر خارجہ’’ سید عباس عراقچ‘‘ی نےایران کے دورے پر آئے ہوئے پولینڈ کے نائب وزیرخارجہ کے ساتھ پرز میسلاو لانگ سے ہونے والی ملاقات میں کہا کہ مشرق وسطٰی کے بحرانوں کی اصل جڑ ناجائز صہیونی حکومت ہےجس کی جابرانہ اور ظالمانہ پالیسی کی وجہ سے یہ خطہ شدید مشکلات سے دوچار ہےاور جب تک فلسطینی عوام کو ان کے حقوق نہیں ملتے خطے میں امن و استحکام کا قیام ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کا ایک اور بحران امریکہ کی مہم جوئی ہے امریکہ علاقائی مسائل کو حل کرنے کا کس طرح عویٰ کرسکتا ہے جبکہ وہ سفارتکاری اور طویل مذاکرات کے ذریعے طے پانے والے جوہری معاہدے سے غیرقانونی طور پر نکل گیا۔
سید عباس عراقچی نے یہ بات واضح کی کہ ایران علاقائی امن و استحکام کا حامی ہے جبکہ دہشتگردوں بالخصوص داعش کے خلاف ہماری جنگ اس بات کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے وارسا اجلاس سے متعلق امریکہ کا ساتھ دینے پر پولیش حکومت کی وجوہات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے پولینڈ پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی اصل نیت سے آگاہ رہے کیونکہ امریکہ اس کانفرنس کے ذریعے کچھ اور حاصل کرنا چاہتا ہے۔
ملاقات میں پولیش نائب وزیر خارجہ نے ایران پولینڈ دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کو مشرق وسطٰی کا اہم ملک سمجھتے ہیں لہذا پولینڈ دوست ملک کی حیثیت سے ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کی ہرگز اجازت نہیں دے گا اوران کا ملک ایران جوہری معاہدے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
واضح ر ہے کہ پولینڈ کے نائب وزیرخارجہ نے ایسے وقت میں ایران کا دورہ کیا جب پولینڈ اور امریکہ کی جانب سے ایران مخالف اجلاس کی مشترکہ میزبانی کرنے سے متعلق حکومت ایران نے گزشتہ دنوں پولیش حکومت سے شدید احتجاج کیا تھاامریکہ مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کے نام نہاد موضوع پر ایران کے معاملے پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہےاورامریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے مطابق یہ کانفرنس آئندہ ماہ 13 اور 14 فروری کو پولینڈ میں کرائی جائے گی۔