خاتون ایرانی صحافی کی گرفتاری جمہوریت کے نام نہاد دعوےدار امریکہ کی کمزوری کی علامت ہے
روسی تجزیہ کار:
نیوزنور22جنوری/بین الاقوامی امور کے ایک روسی ماہر نے ایرانی خاتون صحافی مرضیہ ہاشمی کی بلاجواز گرفتاری جمہوریت کے نام نہاد دعوےدار امریکی حکومت کی کمزور کی علامت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اس اقدام کے ذریعے تہران پر دباؤ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ریشن ایکڈمی آف سائنس کی ایک سینئر رکن ’’ارینا شوفیوڈوروا‘‘نے ایرانی خاتون صحافی مرضیہ ہاشمی کی بلاجواز گرفتاری جمہوریت کے نام نہاد دعوےدار امریکی حکومت کی کمزور کی علامت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اس اقدام کے ذریعے تہران پر دباؤ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرضیہ ہاشمی کی طرف سے کسی بھی جرم کا ارتکاب نہیں کیاگیا ہے اورانہیں خوفزدہ اور دباؤ ڈالنے کے مقصد سے گرفتار کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرکے امریکہ نے صحافیوں کے حقوق کو پامال کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے جمہوریت کی حمایت کرنے اورصحافیوں کے حقوق کا دفاع کرنے کے امریکی دعوؤں کی پول کھل گئی ہے۔
انہوں نے دہرایا کہ امریکی حکام کو صحافیوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرکے اورانہیں اپنے پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے نہیں روکنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کے میڈیا کو متحد ہوکر مرضیہ ہاشمی کی رہائی کیلئے مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔
واضح رہے کہ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ ہفتے سینٹ لوئس لبرٹ بین الاقوامی آئیرپورٹ پر گرفتارکرلیاگیا تھا جس کے بعد امریکی تفتیشی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے انہیں واشنگٹن میں موجود جیل میں منتقل کردیاتھا ۔
خاتون رپورٹر کے اہلخانہ 48گھنٹوں تک ان کی صورتحال سے لاعلم رہے جبکہ کچھ دن گذرنے کے بعد اہلخانہ کو ان کی گرفتاری سے مطلع کیاگیا۔
پریس ٹی وی کےمطابق مرضیہ ہاشمی نے اپنے اہلخانہ کو بتایا کہ پولیس نے ان کےساتھ توہین آمیز رویہ اپنایا اوران کےسرسے حجاب بھی اُتاراگیا۔
- ۱۹/۰۱/۲۲