پریس ٹی وی اینکر پرسن کی گرفتاری اصل میں اغوا ءکا عمل ہے
مشرق وسطٰی امور کے سیاسی ماہر:
نیوزنور21جنوری/ مشرق وسطٰی امور کے ایک سیاسی ماہر نے کہا ہے کہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری امریکہ کی زور زبردستی کی پالیسی کا ایک اور آشکار اور واضح نمونہ ہے دراصل یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا ءکی کاروائی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطٰی امور کے سیایسی ماہر’’ صباح زنگانہ‘‘ نےمقامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ پریس ٹی وی کی نیوز اینکر پرسن مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری امریکہ کی زور زبردستی کی پالیسی کا ایک اور آشکار اور واضح نمونہ ہے دراصل یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا ءکی کاروائی ہے۔
انہوں نے کہا اس جرم کے بدلے امریکہ کے خلاف مختلف قسم کے ہی نہیں بلکہ ایک ایک عمل پر بین الاقوامی عدالت میں مقدمات درج کیے جاسکتے ہیں۔
صباح زنگانہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی صحافی برادری کو آزادی رائے کے بدلے مختلف مشکلات کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ ایک بالکل ہی نئی نوعیت کا مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے پریس ٹی وی کی نیوز اینکر مرضیہ ہاشمی کو واشنگٹن ڈی سی میں بغیر کسی جرم کے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مرضیہہھاشمی اپنے بیمار بھائی اور اہلخانہ سے ملاقات کے لیے امریکہ گئی تھی۔
- ۱۹/۰۱/۲۱