نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


رپورٹ:

 نیوزنور21جنوری/ ایران میں اسلامی انقلاب کی فتح سے مغرب نواز کی جابر حکومت کے خاتمے کو 40 سال بیت گئے جبکہ داخلی اور بیرونی دشمنوں کا خیال تھا کہ انقلاب اور نئے نظام کی عمر کافی کم ہوگی مگر یہ انقلاب مضبوط اور ناقابل تسخیر ہوکر دنیا کے لئے مثال بن گیا۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایران کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا خیال تھا کہ انقلاب میں اتنی جان نہیں کو وہ زیادہ عرصے تک چلے لہذا ایک اور شہنشاہ ایران پر حاوی گا مگر آج 40 سال گزرنے کے بعد بھی اسلامی انقلاب ایک ایسا مضبوط درخت ہے جو 40 سال سے آئے بادلوں اور طوفانوں کے سامنے جھکا نہیں بلکہ اس کی چھاؤں نے ایرانی قوم کو امن و خوشحالی کا تحفہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق 1979ء میں یہی ایام تھے جب ایرانی عوام انقلابی تحریکوں میں جوش و خروش سے شریک تھے اور جابر شہنشاہ محمد رضا پہلوی کے خلاف مختلف شہروں اور علاقوں میں گلی کوچے اور سڑکوں پر احتجاج کررہے تھےان مظاہروں کو دیکھ کر جابر شہنشاہ 16 جنوری 1979 ایران سے فرار ہونے پر مجبور ہوگیا اور وہ کبھی لوٹ نہ آیاشاہ کے فرار کے بعد بانی عظیم اسلامی انقلاب حضرت امام خمینیؒ کی وطن واپسی کے لئے سب کچھ تیار ہوگیا جن کی مدد سے ایران میں اسلامی جمہوریہ نظام کی تشکیل نو ہونی تھی۔

رپورٹ کے مطابق یکم فروری 1979 آیت اللہ خمینی اسلامی انقلاب کے بانی کی حیثیت سے چودہ سال ملک بدری اور عراق اور فرانس میں رہنے کے بعد وطن واپس آ گئے اور ٹھیک دس دن کے بعد یعنی 11 فروری کو اسلامی انقلاب کی باضابطہ کامیاب کا اعلان ہوگیا اور یوں ایران میں اسلامی جمہوریہ کی حکومت کے قیام کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیاانقلاب کے بعد ایران مشرق وسطیٰ اور عالم اسلام کاسب سے اہم ملک بن گیا اور جبکہ اسلامی انقلاب امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے مفادات کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن چکا تھااورامریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اسلامی انقلاب کو ناکام بنانے کے لئے ایران میں انقلاب مخالف گروہوں کی حمایت کرتے ہوئے انقلاب سے منسلک اعلیٰ شخصیات پر قاتلانہ حملے کروائے، ملک دشمنوں عناصر نے اس دوران دہشتگردی کی متعدد کاروائیاں کیں، اس کے علاوہ عراق کی حکمران جماعت بعث پارٹی بالخصوص صدام کو ایران پر حملے کے لئے مشتعل کرکے اس کی بھرپور حمایت بھی کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دشمنوں کا خیال تھا کہ اسلامی انقلاب کمزور ہوگیا ہے جس کے بعد صدام حسین کی جارحیت سے اسلامی جمہوریہ کی حکومت کا تختہ پلٹ جائے گا تاہم آٹھ سالہ مسلط جنگ کے دوران ایرانی قوم اپنی سرزمین کے ایک انچ سے پیچھے نہیں ہٹی جس کے بعد اقوام متحدہ کی قرارداد 598 کے ذریعے اس جنگ کا خاتمہ کردیا گیااور اسکے بعد امریکہ اور اس کے اہم اتحادی ممالک بالخصوص ناجائز صہیونی ریاست نے اسلامی جمہوریہ ایران کو غیرمستحکم کرنے کے لئے معاشی اور نفسایتی جنگ کا آغاز کرتے ہوئے اسی سلسلے میں ایران کے سائنسی، تعلیمی اور سیاسی شخصیات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایااس کے علاوہ امریکہ نے اسلامی انقلاب کو ناکام بنانے کے لئے ظالمانہ پابندیوں کو سہارا لیا اور آج بھی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے 40 سال گزرنے کے باوجود بھی امریکہ نے ایران کے خلاف سازشوں کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی کوششوں کے باوجود آج اسلامی انقلاب ایرانی عوام کی حمایت اور رہبر معظم انقلاب اسلامی امام خانہ ای  کی حکیمانہ قیادت کی بدولت ایک تناور درخت بن چکا ہے جس پر  دنیا کی کوئی بھی طاقت حاوی نہیں ہوسکتی ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی