مشرق وسطیٰ کی عرب حکومتیں علاقائی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے دوستی اورتعاون کی راہ اپنائیں
روسی یونیورسٹی پروفیسر:
نیوزنور 21جنوری/روس کی ایچ ایس ای یونیورسٹی میں ہیومن سائنس کے ایک سینئر پروفیسر نے اس بات کےساتھ کہ ایران اورروس کے درمیان عسکری تعاون مشرق وسطیٰ علاقے میں امن واستحکام کی بحالی کا اہم عنصر ہے کہا ہے کہ علاقے کی دیگر ممالک کو علاقے کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’جارج لوکی نوف‘‘نےاس بات کےساتھ کہ ایران اورروس کے درمیان عسکری تعاون مشرق وسطیٰ علاقے میں امن واستحکام کی بحالی کا اہم عنصر ہے کہا کہ علاقے کی دیگر ممالک کو علاقے کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ علاقے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ عرب حکومتیں دوستی اور مذاکرات کی راہ اپنائیں۔
انہوں نے بحیرہ کیسپن میں امن واستحکام میں ایران اورروس کے مفادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون کا اسٹریٹجک ہدف علاقے میں غیر ضروری کشیدگی کو پید اہونے سے روکنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران اورروس شہنگائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے دائرے میں ایک دوسرے کےساتھ قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بحیرہ کیسپن میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں سے متعلق منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہاکہ اسطرح کی مشقوں کے انعقاد سے علاقے کو درپیش چلینجز کو سمجھنے اورمقابلہ کرنے میں مددگار ثابت ہونگی۔
- ۱۹/۰۱/۲۱