مشرق وسطیٰ کی ڈکٹیٹر حکومتیں اپنے وجود کو بچانے کیلئے امریکی پالیسیوں کی پیروی کررہی ہیں
مشرق وسطیٰ امو رکے روسی ماہر :
نیوزنور 16جنوری/مشرق وسطیٰ امور کے ایک روسی ماہر نے اس بات کےساتھ کہ امریکہ کی علاقائی پالیسی شکست سے دوچار ہے کہا ہے کہ وارسا میں ایران مخالف کانفرنس کا انعقاد مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنے کیلئے امریکہ کیلئے مددگار ثابت نہیں ہوگا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ’’سیمیان بغداساروف‘‘نے اس بات کےساتھ کہ امریکہ کی علاقائی پالیسی شکست سے دوچار ہے کہا کہ وارسا میں ایران مخالف کانفرنس کا انعقاد مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنے کیلئے امریکہ کیلئے مددگار ثابت نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا پر واضح ہوچکا ہے کہ امریکہ دہشتگردوں خاصکر جبہت النصر اورداعش کا سب سے بڑا حامی ہے اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنا واشنگٹن پالیسی کا حصہ ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بعض علاقائی حکمران اپنے تخت کو بچانے کیلئے واشنگٹن پالیسی کی پیروی کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ان رجعتی حکومتوں کو یہ لگتا ہے کہ واشنگٹن کی حمایت کے بغیر ان کا وجود ناممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ وارسا کانفرنس کا اہم ہدف ومقصد امریکہ کے ذریعے ایران وفوبیا مہم کو آگے بڑھانا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی پوزیشن امریکہ سے کہیں بہتر ہے مثلاً عراق میں اسلامی جمہوریہ ایران کا ذبردست اثرورسوخ ہے اوریہ ایسی حالت میں ہے جب امریکہ نے پندرہ سالوں تک عراق پر ناجائز قبضہ کیاتھا ۔
انہوں نے شام کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اس عرب ملک میں امریکی موجودگی واشنگٹن کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی ہے اوراسے اس عرب ملک سے مجبور ہوکر نکلنا پڑا ہے۔
- ۱۹/۰۱/۱۶