ٹرمپ انتظامیہ ایران پر حملے کیلئے بہانے ڈھونڈ رہی ہے
امریکی جریدہ:
نیوزنور15جنوری/ ایک امریکی جریدے نےخوفناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران پر حملے کے لیے بہانے ڈھونڈ رہی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی جریدے ’’وال اسٹریٹ جنرل ‘‘نےخوفناک انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران پر حملے کے لیے بہانے ڈھونڈ رہی ہےاور ایران پر پابندیوں اور ایٹمی معاہدے سے علحٰیدگی کے پیچھے جان بولٹن کا ہاتھ ہے جو تہران کے خلاف عسکری کارروائی کے لیے پر تول رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جان بولٹن کی ایران پر حملے کی خواہش نئی نہیں ہے ٹرمپ کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر متعدد بار ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس جب عراق کے شہر بغداد اور بصرہ میں امریکی سفارتخانوں کے قریب راکٹ پھینکے گئے تو جان بولٹن نے پینٹاگون سے ایران کے خلاف عسکری کارروائی کی سفارش کی تھی جسے اس وقت کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے مسترد کر دیا۔
وال سٹریٹ جنرل کے مطابق ایران پر پابندیوں، شام پر میزائیل حملے اور ایران ایٹمی معاہدے سے علحٰیدگی کے پیچھے بھی جان بولٹن کا ہاتھ ہے جبکہ وزیر دفاع جیمز میٹس نے جان بولٹن سے اختلافات کے باعث ہی استعفیٰ دیا تھا۔
- ۱۹/۰۱/۱۵