صیہونی حکومت کو شام پر جارحیت کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑےگی
شامی دفاعی ماہر:
نیوزنور14جنوری/شام کے ایک دفاعی ماہر کے مطابق اب تک دمشق حکومت نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت پرصبروتحمل دکھایا ہے تاہم مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا صیہونی حکومت کو دردناک اورمنھ توڑ جواب دیا جائےگا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقاومی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’اللہ اسفری‘‘نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت پرصبروتحمل دکھایا ہے تاہم مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا صیہونی حکومت کو دردناک اورمنھ توڑ جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ شام کے سبھی دفاعی نظام صیہونی حکومت کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں اور حتیٰ اسرائیل کے ایف 50 لڑاکا طیارے سرنگوں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بظاہر صیہونی دشمن عرب جمہوریہ شام میں ایرانی موجودگی کامقابلہ کرنے کا دعویٰ کررہی ہے تاہم اس کا اہم ہدف ومقصد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شامی فوج کی پیشرفت میں رکاوٹیں کھڑی کرنا ہے۔
ڈاکٹر اسفری نے کہاکہ شام پر صیہونی رژیم کی مسلسل جارحیت اس ناجائز حکومت کی بوکھلاہٹ کی علامت ہے۔
انہوں نے شام سے امریکی افواج کے انخلا ءسے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ اس اقدام سے صیہونیوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے کیونکہ یہ ناجائز حکومت چاہتی ہے کہ امریکہ اس کی طرف سے شام میں دمشق اوراسکےاتحادیوں کے خلاف جنگ کرے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نے شام میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے اوراپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کو روکنے کیلئے اس ملک سے اپنے فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی مداخلت صرف شام تک محدود نہیں ہے بلکہ عراق کےنیم خودمختار علاقے کردستان کی پیشمرگہ فورسز کو اس جابر رژیم نے عراقی فورسز کے خلاف مالی واسلحہ جاتی معاونت کی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ شامی فوج بہت جلد ملک کی ہر اینچ کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرائےگی۔
- ۱۹/۰۱/۱۴