ٹرمپ کا سقوط یقینی ہے
مصری یونیورسٹی پروفیسر:
نیوزنور14جنوری/مصر کی قاہرہ یونیورسٹی میں سیاسیات کے ایک پروفیسر نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایران مخالف اجلاس بلانے کی امریکی کوششوں کو بےمعنی قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ صدر ٹرمپ کہ جنہوں نے اس منصوبے کی بنیاد رکھی ہے خود زوال کے قریب ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’اپنی ایک ٹویٹ میں ’’حسن نفا‘‘نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایران مخالف اجلاس بلانے کی امریکی کوششوں کو بےمعنی قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ صدر ٹرمپ کہ جنہوں نے اس منصوبے کی بنیاد رکھی ہے خود زوال کے قریب ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت امریکہ علاقے میں صیہونی رژیم کے احکامات پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بعض عرب رجعتی حکومتوں کی طرف سے امریکی پالیسیوں کی پیروی کرنا پورے علاقے کیلئے تباہ کن ہے۔
انہوں نے کہاکہ صیہونیوں کےحامی ٹرمپ نام نہاد سنچری ڈیل کوبھی اس اجلاس کے ذریعے حمایت جھٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ یورپی ممالک کے ایران کےساتھ تعلقات کو بھی خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ادھر ایرانی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے ناظم امور کو طلب کرکے 13 اور 14فروری کو امریکہ اور پولینڈ کی میزبانی میں منعقد ہونے والی ایران مخالف کانفرنس کے انعقاد پر احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام ایران کے خلاف امریکہ کا ایک اور شرپسندانہ اقدام ہے اور ہمیں توقع ہے کہ پولینڈ اس کانفرنس کے انعقاد میں امریکہ کا ساتھ نہیں دےگا۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کے اس اقدام کے ردعمل میں کہاکہ ایران نے دوسری عالمی جنگ میں جان بچا کے بھاگنے والے پولینڈ کے باشندوں کی میزبانی کی تھی اورپولینڈ اس احساس کے جواب میں ایران مخالف مضحکہ خیز امریکی ڈرامے کی میزبانی کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پولینڈ کی طرف سے ایران مخالف اجلاس کی میزبانی قابل مذمت ہے اور پولینڈ کی حکومت اپنی اس شرمندگی کوکبھی دورنہیں کرپائےگی۔
- ۱۹/۰۱/۱۴