عراق میں امریکی افواج کی تعئناتی کا مقصد مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی کو بر قرار رکھنا ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور12جنوری/ امریکہ کے ایک مروف سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ شام سے امریکی افواج کو نکال کر انہیں عراق میں تعئنات کرکے امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے میں اپنی موجود گی کو بر قرار رکھنے کی کو شش کر رہا ہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’محمد عبید‘‘نے کہا کہ شام سے امریکی افواج کو نکال کر انہیں عراق میں تعئنات کرکے امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے میں اپنی موجود گی کو بر قرار رکھنے کی کو شش کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ دعویٰ کہ امریکہ نے صوبہ کرکک میں داعش کا قلع قمع کرنے کیلئے اس علاقے میں اپنی فوجیں تعئنات کی ہیں محض ایک ڈھونگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں امریکہ کے تمام منصوبے ناکام ہوئے ہیں اور علاقے میں اسکی فوجی موجودگی کا واحد مقصد غاصب صیہونی رژیم کو تحفظ فراہم کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عراق کا صوبہ کرکک جغرافیائی لحاظ اسٹرٹیجک اہمیت کا حامل ہے اور واشنگٹن اس علاقے کے وسیع تیل کے ذخائر کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کررہا ہے ۔
واضح رہے کہ امریکہ نے عراق کے کرکک صوبے میں حال ہی میں شام سے نکالے گئے اپنے فوجیوں کو اس علاقے میں تعئنات کیا ہے جسکے خلاف مختلف عراقی سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں ۔اس پیش رفت کے بعد بغداد حکومت نےبھی عراق کے اسپیشل فورسز کو بھی کرکک میں تعئنات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
- ۱۹/۰۱/۱۲