امریکہ کی داعش مار مہم داعش محفوظ مہم ثابت ہوئی/مہم میں شریک امریکیوں نے 3000 شامی شہریوں کو قتل کر ڈالا
انسانی حقوق کے شامی نیٹ ورک :
نیوزنور12جنوری/انسانی حقوق کے شامی نیٹ ورک نے اپنی ایک رپورٹ مین کہا ہے کہ نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد نے داعشیوں کے مارنے کے بجائے پانچ سالہ جارحیت کے دوران 932 بچوں سمیت 3000 شامی باشندوں کو قتل کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے شامی نیٹ ورک نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ٹرمپ نے حال میں شام سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کا اعلان کیا ہے یہ فوجی 2014ع میں داعش کے خلاف جنگ کے بہانے شام میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے علاوہ ازیں امریکی اتحاد نے 21 ستمبر 2014ع سے ـ بزعم خود ـ داعش پر فضائی حملے بھی شروع کئے تھے جو آج تک جاری ہیں اور سوال یہ ہے کہ امریکی زمینی دستوں اور اس کے فضائی حملوں کا نتیجہ کیا تھا جبکہ داعشیوں کو امریکہ ہی نے لیبیا، افغانستان اور یمن منتقل کیا ہے یا محفوظ راستوں سے مختلف ممالک میں پہنچا دیا ہے۔
مزکورہ نیٹ ورک نے اپنی رپورٹ میں امریکہ سے ان برسوں میں تین ہزار سے زائد شہریوں کوقتل کرنے کہ جن میں 932 بچے بھی شامل ہیں کو قتل کے عوض ان کے خاندانوں کو معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2014ع سے لے کر اب تک 2984 بےگناہ شامی باشندے امریکی اتحاد کے حملوں میں شہید ہوئے ہیں جن میں 932 بچے اور 646 خواتین شامل ہیں۔
ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اتحاد نے شام کے مختلف علاقوں
میں انسانیت کے خلاف 168 جرائم کا ارتکاب کیا ہے
جارج امریکی طیاروں نے 52 اسکولوں اور 16 اسپتالوں سمیت 182
شہری مراکز کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا ہے۔
امریکہ نے آج تک شام پر اپنے مختلف النوع حملوں کے دوران 1061 عام شہریوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے لیکن اپنے ہاتھوں ہزاروں نہتے شہریوں کے قتل سے متعلق رپورٹوں کو مسترد کرکے دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس نے صرف دہشتگردوں کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ مین کہا گیا ہےکہ شام میں امریکہ کے ہاتھوں مارے گئے عام شہریوں، خواتین اور بچوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے لیکن چونکہ اس سلسلے میں آزاد مراکز اور معتبر طبی مراکز نہ ہونے کی بنا پر فی الوقت ان کی صحیح تعداد بتانا ممکن نہیں ہے۔
شام کے انسانی حقوق نیٹ ورک نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شام سے مکمل انخلاء سے پہلے مقتولین کا معاوضہ نیز تباہ شدہ مراکز کی تعمیر نو کے اخراجات ادا کرے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے رقہ شہر سے داعش کے بحفاظت انخلاء کے بعد اس شہر کی اینٹ سے اینٹ بجا کر اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے اور عراق میں بھی الانبار صوبے کے جن شہروں کو امریکہ نے دہشتگردوں سے سے خالی کرایا ان شہروں میں کوئی بھی گھر یا مسجد، اسپتال یا اسکول تباہی سے محفوظ نہیں رہا ہے۔
- ۱۹/۰۱/۱۲