امریکی قیادت ایرانی عوام کی استقامت کو سمجھنے سے قاصر ہے
سینئر امریکی سیاسی تجزیہ کار:
نیوزنور11جنوری/امریکہ کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ امریکہ کی سیاسی قیادت ابھی بھی دباؤ اوردھمکیوں کے خلاف ایرانی قیادت اورعوام کی استقامت کوسمجھنے سے قاصر ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’بیری گراسمن‘‘نےکہاکہ امریکہ کی سیاسی قیادت ابھی بھی دباؤ اوردھمکیوں کے خلاف ایرانی قیادت اورعوام کی استقامت کوسمجھنے سے قاصر ہے۔
بدھ کے روز اپنے خطاب میں رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ اوریورپ کی دھمکیوں میں کوئی جان نہیں ہے اورناہی ان کے وعدوں پر کوئی اعتبار کیا جاسکتا ہے۔
ایرانی عوام امریکی پابندیوں کو بھی بڑے شیطان کیلئے ایسی شکست میں تبدیل کرےگی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ہوگی۔
آپ نے امریکہ اورسامراجی طاقتوں کی ایران دشمنی کی وجوہات کو سمجھنے میں سہل انگاری سے گریز کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ انقلاب کی حقیقت اورماہیت نیز اسلامی حکومت اور انقلاب کے بنیادی اصولوں کےساتھ ایرانی عوام کی وفاداری اور شجاعت ایرانی اسلامی کے ساتھ گہری اور دائمی دشمنی کی اصل وجوہات ہیں۔
امریکی تجزیہ کار بیری گراسمن نے کہاکہ امریکہ میں ایسے بعض سیاستدان موجود ہیں جو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی اپنانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ان کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ایرانی قوم ان کےسامنے کبھی بھی سرخم تسلیم نہیں کرےگی۔
انہوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ کی پالیسی صیہونی رژیم کو تحفظ فراہم کرنے پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے بعض سیاسی عناصر اسلامی جمہوریہ ایران کی منطقی اور امن واستحکام پر قائم پالیسیوں کی مخالفت کرتے رہے ہیں جوکہ افسوسناک ہے۔