ایران افغان قوم کا دوسرا گھرہے
طالبان ترجمان:
نیوزنور11جنوری/طالبان کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ ایران کو ہم افغان قوم کا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان’’ ذبیح اللہ مجاہد‘‘ نے کہا کہ ہم جدوجہد اس وقت تک ترک نہیں کریں گےجب تک امریکی ہماری سرزمین پر موجود ہےشیعہ افغانی قوم کا اہم حصہ ہیں اور ہم انہیں بھائی تسلیم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو ہم افغان قوم کا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور ہم ایرانی قوم اور حکومت کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہماری طرف سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی اور یہ پالیسی دیگر پڑوسی ممالک کے لئے بھی ہے۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس ایک قیادت اور لائحہ عمل ہے جس کے ذریعے ہم بہت سے پڑوسی اور دوست ممالک سے رابطے میں ہیں اور بالکل اسی طرح ہم ایران کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور اس کے ساتھ ہم اپنے تعلقات کو بہتر کر رہے ہیں جو کہ ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام پر امریکی ڈرون حملوں اور وسائل کی لوٹ مار پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے اورافغانستانی عوام کسی بھی جبر و تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی ہی مسئلے کا واحد حل ہے اور ہم پر یہ بات اچھی طرح سے واضح ہے کہ امریکہ اپنے وعدوں کو نظرانداز کرتا رہا ہے اور اپنے عہد کو بھی بدلتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر امن مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور امریکہ نے اپنی افواج کو افغانستان سے نہ نکالا تو اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ہم انہیں طاقت کے ذریعے افغانستان سے باہر نکالیں گے۔
طالبان ترجمان نےمزید کہا کہ افغانستان کے عوام داعش کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں داعش کسی بھی اسلامی قانون کو نہیں مانتی اور ان کی جڑیں اسلام اور شریعت سے نہیں ملتیں۔
- ۱۹/۰۱/۱۱