جان بولٹن کا دیوار براق کا دورہ مذہبی اشتعال انگیزی ہے
امام قبلہ اول:
نیوزنور9 جنوری/ مسجد اقصیٰ کےامام وخطیب نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام دیوار براق اور سرنگوں کا دورہ مذہبی اشتعال انگیزی اور فلسطینی مقدسات کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے دیوار براق اور تاریخی القدس شہر میں داخل ہونے پرامام مسجد اقصیٰ’’ الشیخ عکرمہ صبری‘‘ نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جان بولٹن کا مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام دیوار براق اور سرنگوں کا دورہ مذہبی اشتعال انگیزی اور فلسطینی مقدسات کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا قبلہ اول میں جانا یہودیوں کی حمایت اور القدس کو یہودیانے کی صہیونی سازشوں کو آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسلام، مسلمانوں اور اہل فلسطین کے حوالے سے اس اقدام کو امریکی عہدیدار کی کھلم کھلا مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہیں۔
ممتاز عالم دین نے کہا کہ امریکی عہدیدار کا دیوار براق میں داخلہ فلسطین کی بندربانٹ کی امریکی سازش صدی کی ڈیل کا حصہ ہے۔
شیخ عکرمہ صبری نے مزید کہا کہ القدس کی تاریخ، ثقافت اور تہذیب وتمدن کو مٹانے کے لیے صہیونی ریاست کو امریکہ کی کھلی حمایت حاصل ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اسرائیل کے دورے کے دوران مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام دیوار براق میں داخل ہو کرمذہبی رسومات ادا کی تھیں امریکی عہدیدار کی آمد کے خلاف فلسطین کے مذہبی اور عوامی حلقوں میں شدید غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
- ۱۹/۰۱/۰۹