نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود

وہابیت تکفیریت اور دہشتگردی کا سرچشمہ

چهارشنبه, ۹ ژانویه ۲۰۱۹، ۰۱:۱۲ ب.ظ


انصاراللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ:

 نیوزنور9 جنوری/ یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو تکفیری سوچ کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہو گا۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تہران میں مغربی ایشیا کے دفاع اور سلامتی کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس کے موقع پر انصاراللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ ’’عدنان قفلہ ‘‘نے کہا کہ آج تمام عرب اور اسلامی ملکوں کو تکفیریت اور اس کی کوکھ سے جنم لینے والی دہشتگردی کا سامنا ہے۔

انہوں نے وہابیت کو تکفیریت اور دہشتگردی کا سرچشمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے علاقائی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے خطے میں تکفیری اور داعشی سوچ کو فروغ دیا گیا ہے۔

انصاراللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تمام مسلمان قوموں کو مل کر اس خطرے کا مقابلہ کرنا ہو گا اور اس کے لیے مسلم سماج میں تعاون اور آگہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مغربی ایشیا کے دفاع اور سلامتی کے موضوع پر عالمی کانفرنس تہران میں ختم ہو گئی جس میں ایشیائی اور یورپی دفاعی اور عسکری ماہرین نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ یمنی دھڑوں کے درمیان سوئیڈن امن مذاکرات کے دوران تیرہ دسمبر کو طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت الحدیدہ میں اٹھارہ دسمبر سے فائربندی پر عمل شروع کیا گیا ہے تاہم سعودی اتحاد کی جانب سے فائربندی کی مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔
الحدیدہ، سعودی جارحیت کے متاثرہ جنگ زدہ ملک یمن میں انسانی امداد کی ترسیل کا واحد راستہ شمار ہوتا ہے۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بعض عرب اور افریقی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کی مدد سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطٰی کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحاد ملکوں کی جنگ پسندی کی وجہ سے چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی