دشمن نے اب شام کے خلاف براہ راست جنگ کا آغاز کیاہے
شامی دفاعی ماہر:
نیوزنور03 مئی/شام کے ایک دفاعی ماہر نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ حلب اور حماہ میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں پر حالیہ جارحیت امریکہ اور اسرائیل کی کاروائی تھی جس کا مقصد دہشتگردی کے خلاف دمشق کی کامیاب مہم میں خلل ڈالناتھا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’کی رپورٹ کے مطابق شام کے ایک دفاعی ماہر ‘ماری ہمدان’نے تاکید کے ساتھ کہا کہ حلب اور حماہ میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں پر حالیہ جارحیت امریکہ اور اسرائیل کی کاروائی تھی جس کا مقصد دہشتگردی کے خلاف دمشق کی کامیاب مہم میں خلل ڈالناتھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اسرئیل اور امریکہ نے مل کر انجام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر اس حملے میں استعمال ہونے والے میزائل امریکی واسرائیلی جنگی طیاروں سے داغے گئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دشمن نے اب شام کے خلاف براہ راست جنگ کا آغاز کیاہے۔
انہوں نےکہاکہ ممکن ہے ان میزائلوں کو دہشتگردوں کے زیر قبضہ علاقوں سے داغا گیاہو کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحا دیوں نے اس طرح کے ہتھیار دہشتگردوں کو فراہم کئے ہیں۔
شامہ میدیا کے مطابق امریکہ ، اسرائیل اور برطانیہ نے شام کے صوبہ حلب اور حماہ پراتوار کو میزائلوں سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق رات ساڑھے دس بجے امریکہ اور برطانیہ کے فوجی اڈوں سے شام پر 9 میزائل فائر کئے ۔
سنانیوزکے مطابق امریکہ اور برطانیہ شام میں اپنے پروردہ دہشت گردوں کی شکست کا بدلہ لے رہے ہیں ۔
شامی ٹی وی کے مطابق دشمن نے صوبہ حلب اور حماہ میں شام کے فوجی ٹھکانوں پر 9 میزائلوں سے حملہ کیا ہےجبکہ اسکائی نیوز کے مطابق میزائل حملوں میں کم سے کم 40 افراد شہید ہوگئے ۔
- ۱۸/۰۵/۰۳