نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


برطانوی روزنامہ:

نیوزنور 8 جنوری/برطانیہ کے ایک مشہور روزنامےنے اپنے ادارے میں لکھا ہے کہ آج پوری دنیا شامی صدر بشارالاسد کا استقبال کررہی ہے اس لئے ریاض بھی ممکنہ طورپردمشق میں اپنا سفارتخانہ کھولےگی۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ڈٰیلی ٹائمز نے لکھا کہ آج پوری دنیا شامی صدر بشارالاسد کا استقبال کررہی ہے اس لئے ریاض بھی ممکنہ طورپردمشق میں اپنا سفارتخانہ کھولےگی۔

روزنامہ نے لکھا کہ دو یا تین برس قبل اس بات کا تصور بھی ناممکن تھا کہ عرب حکومتیں دمشق حکومت کےساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کریں گی۔

روزنامہ نے لکھا کہ برطانیہ بھی  شام کے تئیں اپنا مؤقف بدلنے پر مجبور ہوا ہے اور وزیر خارجہ جریمی ہنٹ کےبشارالاسد سے متعلق حالیہ بیان سے اس بات کابخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔

روزنامہ نےشام میں بحران کے آغاز کے بعد عرب لیگ میں شام کی رکنیت کو معطل کرنے اور اس ملک کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کئے جانے  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ آج عرب حکومتیں جو بشارالاسد کی حکومت کو گرانے کی کوششوں میں پیش پیش تھیں دمشق کےساتھ آج تعلقات بحال کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

روزنامہ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ سعودی عرب  جو بشارالاسد حکومت کا سب سے بڑا مخالف رہا ہے بہت جلد دمشق میں اپنا سفارتخانہ کھولنے والا ہے۔

روزنامہ نے لکھا کہ عرب حکومت کی طرف سے دمشق حکومت کے ساتھ  تعلقات بحال کرنے کی کوششیں نہ صرف بشارالاسد بلکہ  ان کے اتحادیوں کیلئے ایک اسٹریٹجک فتح ہے۔

واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی