شام سے امریکی انخلاء کا دعویٰ ایک گھسا پٹا فریب ہے
الحشد الشعبی کے نائب سربراہ:
نیوزنور08جنوری/ عراقی رضا کار افواج الحشد الشعبی کے نائب سربراہ نےشام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کو ایک گھسا پتا فریب قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ جس طرح کہ امریکی افواج کو اس سے قبل عراق سے نکال باہر کیا گیا ہے ایک بار پھر بھی نکال باہر کیا جائے گا ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق عراقی رضا کار افواج الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ’’ابو مہدی المہندس ‘‘نے یمنی خبررساں ٹی وی چینل المسیرہ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ اگر مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے تو حال ہی میں شام سے نکل کر عراق میں آنے والے امریکی فوجی جس طرح کہ اس سے پہلے نکال باہر کئے گئے تھے ایک بار پھر عراق سے نکال باہر کئے جائیں گے۔
انہوں نے حال میں امریکی صدر کے خفیہ دورہ عراق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ نے خود کہا کہ امریکہ نے عراق میں سات ٹریلین ڈالر خرچ کئے ہیں لیکن وہ محفوظ طریقے سے عراق کے دورے پر نہیں آسکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکیوں کی موجودگی پر کسی قسم کا اعتماد نہیں کیا جاسکتا جیسا کہ شام میں ہمارے کرد برادران نے اس حقیقت کو قریب سے دیکھ لیاہے۔
موصوف نائب سربراہ نے کہا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کا انخلاء اور عراق میں ان کی تعیناتی ایک پرانی اور گھسی پٹی مکاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کا تعلق استقامت کرنے والی قوموں سے تعلق رکھتا ہے اور ہمارے خطے میں امریکہ کے مستقبل کا دارومدار خطے کی اقوام کے مستقبل پر ہے جو خود ہی اپنے مقدرات کا تعین کرتی ہیں۔
المہندس نے مزید کہاکہ امریکی سی آئی اے اور دوسرے امریکی فوجی اور سلامتی کے اداروں کی کوشش ہے کہ اپنے شروع کردہ کھیل کا انتظام اپنے ہاتھ میں رکھیں لہذا ہمیں اس مسئلے کی طرف خصوصاً توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء اور عراقی کردستان کے علاقے میں ان کی تعیناتی کا عمل ڈونالڈ ٹرمپ کے حالیہ غیر متوقعہ فیصلے کے بعد شروع ہوا ہے اور امریکی حکام نے آج تک اس سلسلے میں متضاد بیانات دیئے ہیں امریکی حکام کا کہنا ہے کہ 2000 امریکی فوجیوں کے انخلاء کا کام اگلے 30 دن تک شروع ہوسکتا ہےلیکن امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے حال ہی میں کہا ہے کہ انخلاء کے عمل کی رفتار بہت کم ہوگی اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ شام سے امریکی فوجیوں کا انخلاء یہودی ریاست کی سلامتی سے مشروط ہوگا۔
ادھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شام سے اپنی فوج کے انخلاء کے اعلان کے بارے میں ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کا انخلاء مناسب رفتار اور پوری احتیاط کے ساتھ انجام پائے گا۔
ٹرمپ نے کہا ہےکہ میرا فیصلہ میرے اظہار خیال کے عین مطابق ہے ہم ایک مناسب رفتار کے ساتھ شام سے نکلیں گے اور اسی اثناء میں داعش کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے اور ہر وہ اقدام عمل میں لائیں گے جو محتاطانہ اور ضروری ہو۔
- ۱۹/۰۱/۰۸