بحیرہ کیسپین میں روس وایران کی فوجی مشقیں علاقائی استحکام کی ضمانت ہیں
سینئر روسی تجزیہ کار:
نیوزنور 8 جنوری/روس کے ایک سینئرسیاسی تجزیہ کار نے اس بات کے ساتھ کہ بحیرہ کیسپن کی سیکورٹی کی ذمہ داری ایران اورروس کی ہے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی بحیرہ کے درمیان حالیہ فوجی مشقیں اس اسٹریٹجک علاقے کی سیکورٹی کی ضمانت ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’انٹولی سائیگاناک‘‘نے اس بات کے ساتھ کہ بحیرہ کیسپن کی سیکورٹی کی ذمہ داری ایران اورروس کی ہے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی بحیرہ کے درمیان حالیہ فوجی مشقیں اس اسٹریٹجک علاقے کی سیکورٹی کی ضمانت ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس بحیرہ کیسپین میں اغیار کی فوجی موجودگی کے مخالف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ امریکہ سمیت اگر دیگر غیر ملکی فوجیں بحیرہ کیسپین میں اپنی فوجی موجودگی کو ظاہر کرتی ہیں تو اسے علاقائی استحکام خطرے میں پڑ جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ پوری دنیا پر اپنا تسلط جمانے کیلئے دہشتگردوں کا استعمال کرتار ہا ہے اورنیٹو اس حوالے سے واشنگٹن کوبھرپور امداد کرتارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عراق اورافغانستان میں امریکی افواج سے ہونے والے تباہی کو مدنظررکھتے ہوئے ہمیں کیسپین سی میں غیر ملکی افواج کی تعیناتی کے ہر راستے بند کرنے ہونگے۔
واضح رہے کہ ایران اورروس بحیرہ کیسپین میں 2015ء اور2017ء میں بھی جنگی مشقیں کرچکے ہیں اس حوالے سے دونوں ممالک کے مابین انتہائی قریبی تعلقات پائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ پچھلے چند برس کے دوران ایران اورروس کے درمیان دفاعی اورعسکری تعلقات اور رابطوں میں قابل ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے۔
ایران اورروس کی مسلح افواج شام اورعراق میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔
- ۱۹/۰۱/۰۸