امریکہ نے شام میں تباہ کن کردارادا کیا ہے
ریشین ایکڈمی آف سائنس کے رکن:
نیوزنور 7جنوری/ریشین ایکڈمی آف سائنس کےایک رکن نے واشنگٹن کے ان دعوؤں کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں منفی کردارادا کررہاہے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ شام میں اس امن واستحکام کی بحالی اوراس ملک میں تکفیری دہشتگردوں کی ذلت آمیز شکست تہران اورماسکو کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’سٹینی سلاوپرٹیچن‘‘نے واشنگٹن کے ان دعوؤں کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں منفی کردارادا کررہاہے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شام میں اس امن واستحکام کی بحالی اوراس ملک میں تکفیری دہشتگردوں کی ذلت آمیز شکست تہران اورماسکو کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے کرکے اس ملک کے خلاف ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
عرب جمہوریہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی موجودگی کو انتہائی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئےانہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ زدہ شام میں امن واستحکام کی بحالی میں ذبردست کردارادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روس اورایران ایسی دواہم طاقتیں ہیں کہ جنہوں نے شام میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں اہم کردارادا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران اورروس کی مشترکہ کوششوں کے باعث ہی شام کے مختلف علاقوں میں امن کی بحالی ممکن ہوسکی ہے اس کے برعکس امریکہ اوراس کے اتحادیوں نے دمشق مخالف عناصر کی حمایت کرکے شام کو نقصان پہنچانے میں کسی بھی طرح سے دریغ نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ شام میں دہشتگردوں کی مکمل نابودی کا مشن ابھی پورا نہیں ہوا ہے اوردونوں ممالک کی شام میں موجودگی سے ہی دہشتگردوں کی مکمل نابودی ممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ عرب جمہوریہ شام ،ایران اورروس کوگھناؤنی سازشوں سے ہوشیا ررہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بحران شام کو حل کرنے کی غرض سے آستانہ مذاکرات کے مختلف ادوار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ مذاکرات اس بحران کو حل کرنے کیلئے مؤثر ثابت ہورہے ہیں اور اقوام متحدہ نے بھی اسے تسلیم کیا ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۹/۰۱/۰۷