فلسطین کو ایک خودمختار ریاست تسلیم کرنے کے یونیسکو کے فیصلے سے امریکہ واسرائیل سیخ پا
برطانوی اسلامی اسکالر:
نیوزنور03 جنوری /برطانیہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ امریکہ اوراسرائیل اقوام متحدہ کے تعلیمی ،ثقافتی اور سائنسی ادارے یونیسکو سےاس لئےباہر نکلے ہیں کیونکہ مذکورہ تنظیم صیہونی حکومت کے گھناؤنے چہرے کو بےنقاب کرنے میں کردارادا کررہی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ایک مختصر انٹرویو میں ’’شبیر حسن علی‘‘ نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل اقوام متحدہ کے تعلیمی ،ثقافتی اور سائنسی ادارے یونیسکو سےاس لئےباہر نکلے ہیں کیونکہ مذکورہ تنظیم صیہونی حکومت کے گھناؤنے چہرے کو بےنقاب کرنے میں کردارادا کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی عالمی ادارہ یا کوئی بھی دنیا کی حکومت اسرائیل کے گھناؤنے چہرے سے پردہ اُٹھائے۔
انہوں نے کہاکہ یونیسکو کے طرف سے فلسطین کو ایک خودمختار ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے سے دونوں شیطان امریکہ اور اسرائیل سیخ پا ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت نے نئے سال کے آغاز پر اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق ادارے یونیسکو کو باضابطہ طور پر ترک کر دیا ہے جس کی وجہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بارہ اکتوبر دو ہزار سترہ کا وہ بیان ہے کہ جس میں کہا گیا تھا کہ یونیسکو اسرائیل مخالف ادارہ ہے۔
اسی دن اسرائیل بھی اس عالمی ادارے سے نکل گیا جبکہ یونیسکو میں فلسطین کو رکنیت دیئے جانے کے بعد امریکہ نے اس ادارے کی امداد بھی منقطع کر دی ہے۔
یونیسکو نے چار جولائی دو ہزار سترہ کو ایک قرارداد میں اعلان کیا تھا کہ بیت المقدس پر اسرائیل اپنی ملکیت کا ہرگز کوئی دعویٰ نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ اس شہر پر اسرائیل نے سن انیس سو سڑسٹھ سے قبضہ کر رکھا ہے۔