ٹرمپ انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فوجیوں پر ہونے والے اخراجات علاقائی رجعتی حکومتوں سے وصولنے کی کوشش کررہی ہے
بین الاقوامی امور کے روسی ماہر:
نیوزنور03جنوری/بین الاقوامی امور کے ایک روسی ماہر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فوجیوں پر ہونے والے اخراجات علاقائی رجعتی حکومتوں سے وصولنے کی کوشش کررہی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق ’’اینڈری کروزن‘‘نے ٹرمپ انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فوجیوں پر ہونے والے اخراجات علاقائی رجعتی حکومتوں سے وصولنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی اسطرح کی بلیک میلنگ سے یقینی طورپر عرب حکومتوں کے ساتھ اس کے تعلقات کشیدہ ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے منصوبے اورپالیسیاں ناکام ہوئی ہیں اور اسے اس اسٹریٹجک علاقے سے فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے تاہم واشنگٹن علاقے میں اپنے خریداروں کو مسلسل ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کیلئے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کی بدستور کوشش جاری رکھےگی۔
انہوں نے کہاکہ امریکی افواج کی موجودگی مشرق وسطیٰ علاقے میں عدم استحکام اور بدامنی کا باعث ہےکیونکہ امریکہ اوراس کے مغربی اتحادی شام ،لیبیا ،عراق اورافغانستان میں مداخلت نہ کرتے توعلاقے میں دہشتگردوں کا کوئی وجود نہ ہوتا ۔
انہوں نے کہاکہ امریکی سرمایہ دار اوراس ملک کی فوجی صنعت مشرق وسطیٰ میں جاری بدامنی سے استفادہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکی ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے میں اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں ناکام رہا۔
انہوں نےکہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کہ جو بڑے مالی خصارے سے دوچار ہے کو شام اور افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
- ۱۹/۰۱/۰۳