فلسطینی قوم محمود عباس کی آمریت کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو
تحریک مقاومت حماس:
نیوزنور03جنوری/ اسلامی تحریک مقاومت حماس نے صدر محمود عباس کی طرف سے تحریک فتح کے یوم تاسیس پر غزہ میں جماعت کے خلاف کریک ڈائون کا الزام مسترد اور صدر عباس کے بیانات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے فلسطینی قوم کو ان کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ صدر عباس کی آمریت کو ختم کیا جاسکے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں صدر محمود عباس کی طرف سے حماس کو جاسوس قرار دئے جانے کے بیان انتہائی اشتعال انگیز اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئےکہا گیا ہے کہ صدر عباس فلسطینی قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے فلسطینی قوم کو ان کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ صدر عباس کی آمریت کو ختم کیا جاسکے۔
بیان میں فلسطینی قوم پر زور دیا ہے کہ وہ صدر عباس کی آمریت اور غرب اردن میں نہتے شہریوں پر ان کے مظالم کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز صدر محمود عباس نے حماس پر الزام عاید کیا تھا کہ اس نے غزہ پٹی میں تحریک فتح کے تاسیسی پروگرامات روکنے کی کوشش کی تھی صدر عباس نے کہا کہ غزہ میں ہماری جماعت کی سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے والی حماس جاسوس ہے۔
واضح رہے کہ حماس نے اس بیان کے جواب میں کہا ہے کہ صدر عباس کے بیانات ان کی اپنی شکست خوردگی کی علامت ہیں اور قوم کی نمائندگی کرنے والی شخصیت کو کسی ذمہ دار جماعت کے خلاف اس طرح کا لب ولہجہ اختیار نہیں کرنا چاہیےچونکہ صدر عباس اپنے اقدامات اور قوم کی حمایت سے محروم اور مایوس ہیں اور انہیں حماس کی عوامی مقبولیت ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں ہورہی ہے۔
- ۱۹/۰۱/۰۳