صہیونی ریاست کا بیت المقدس میں اذان پر پابندی کا نیا منصوبہ طشت ازبام
اسرائیلی عبرانی ٹی وی چینل:
نیوزنور03جنوری/ اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں مساجد میں اذان پر پابندی کا نیا منصوبہ تیار کیا ہےاور اس منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ سمیت تمام دیگر مساجد میں لائوڈ اسپیکر پراذان دینے یا اس کی آواز کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق عبرانی ٹی وی چینل ’’2‘‘ کے مطابق بیت المقدس کے نئے اسرائیلی میئرموشے لیئون القدس میں اذان کے حوالے سے ایک نئے پلان پرعمل درآمد کررہے ہیں اور ان کے اس پلان میں اذان پر پابندی یا کم سے کم شہر کی مساجد کے لائوڈ اسپیکروں کی آواز ہلکی کرنا ہے اگر پہلے مرحلے میں اذانوں کی آواز کم کی گئی تو دوسرے مرحلے میں سرے سے لائوڈ اسپیکروں کے استعمال سے روک دیا جائے گا۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق لیئون آئندہ چند ہفتوں کے دوران یہودی کالونیوں کے قریب واقع مساجد میں اس منصوبے کو عملی شکل دینا چاہتے ہیں۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق القدس کی فلسطینی مساجد میں نصب لائوڈ اسپیکروں میں آواز کوکم کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ بیت المقدس کی مساجد میں سنہ 2016ء کے دوران بھی اسپیکروں کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر بعد میں اس پرعمل درآمد نہیں ہوسکا صہیونی حکومت سنہ 2010ء کے بعد سے کنیسٹ کے ذریعے ایک نیا قانون منظور کرانے کے لیے کوشاں ہے جس القدس میں مساجد میں اذان کے لیے لائوڈ اسپیکروں کے استعمال پر پابندی کی کوشش کی جا رہی ہے۔