نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


رپورٹ:

 نیوزنور03جنوری/ بحرینی عوام نے نئے سال کے آغاز پر ایک بار پھر ملک کے مختلف شہروں میں خاندانی آمریت اور شاہی نظام کے خلاف مظاہرے کئے ہیں ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق نئے سال کی آمد پر ہونے والے بھرپور عوامی مظاہروں میں شریک لوگ ملک پر مسلط خاندانی آمریت کے خاتمے اور ہر قسم کے قبائلی، نسلی اور مذہبی تعصبات سے پاک جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے جنہیں سعودی فوج کی بھی حمایت حاصل تھی مشرقی شہر سترہ میں مظاہرہ کرنے والے پرامن شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آنسو گیس کا بے تحاشہ استعمال کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں سعودی عرب میں سزائے موت دے کر شہید کیے جانے والے سرکردہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر اور انقلاب بحرین کے دیگر شہیدوں کی تصاویر بھی اُٹھا رکھی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق  بحرینی نوجوانوں کے چودہ فروری نامی اتحاد نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے حکومت بحرین کی حمایت جاری رکھنے کے اعلان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

بحرینی نوجوانوں کے چودہ فروری نامی اتحاد کے پریس سیکریٹری ابراہیم العرادی نے کہا  کہ بحرین کی جیلوں میں متحدہ عرب امارات کے فوجی قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ پرامن مظاہرین کے قتل عام میں بھی متحدہ عرب امارات کا کردار خطرناک شکل اختیار کر گیا ہے۔

ادھرمتحدہ عرب امارت کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی جبکہ ابراہیم العرادی نے انور قرقاش کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بحرین میں متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی موجودگی اور عام شہریوں کے قتل میں اس کی مشارکت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور یہ کسی ملک کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔

درایں اثنا بحرینی صحافیوں کی انجمن نے شاہی حکومت کی جانب سے آزادی بیان کی پامالی کے واقعات میں اضافے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سن دو ہزار اٹھارہ کے دوران حکومت کی جانب سے چھیاسی معاملات میں آزادی بیان کے مسلمہ اصولوں کو پامال کیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق گزشتہ برس کے دوران چوبیس صحافیوں کی گرفتاری کے واقعات سے ملک میں آزادی بیان کے خلاف سرکاری کریک ڈاؤن میں شدت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

بحرینی صحافیوں کی انجمن نے کہا کہ آزادی بیان کی خلاف ورزی کی وجہ پوری دنیا میں آل خلیفہ حکومت کی ساکھ برباد ہو گئی ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی