کردوں کو اپنے پراکسی دہشتگردوں کے ذریعے قتل کروانا رجب طیب اردغان کا ایک اورشام مخالف منصوبہ ہے
دفاعی امور کے شامی ماہر:
نیوزنور02 جنوری/دفاعی امور کے ایک شامی ماہر نے شہر منبج میں شامی فوج کے داخلے کے بعد ترک وشامی فورسز کے درمیان براہ راست تصادم کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئےکہا ہے کہ ممکنہ طورپر ترکی کے سلطان رجب طیب اردغان شہر ادلب مورخ اور دیگر علاقوں میں اپنے پراکسی فورسز کو کردوں کے قتل عام کیلئے استعمال کریں گے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’میجر جنرل محمد عباس‘‘نے شہر منبج میں شامی فوج کے داخلے کے بعد ترک وشامی فورسز کے درمیان براہ راست تصادم کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئےکہا ہے کہ ممکنہ طورپر ترکی کے سلطان رجب طیب اردغان شہر ادلب مورخ اور دیگر علاقوں میں اپنے پراکسی فورسز کو کردوں کے قتل عام کیلئے استعمال کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ رجب طیب اردغان ان تکفیری دہشتگردوں کو شامی کردوں کے خلاف استعمال کرکے ایک ایسا نیا معرکہ شروع کرنے جارہے ہیں جو شام کے انفراسٹریکچر کی مکمل تباہی کا باعث بنےگا ۔
انہوں نے کہاکہ ادلب کو دہشتگردوں سے آزاد کرانے کی آپریشن کی تیاریاں مکمل کردی گئی ہیں کیونکہ اسے صوبے کی عوام دہشتگردوں کی موجودگی کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اوروہ شامی فوج کےساتھ ان دہشتگردوں کے خلاف جنگ کیلئے پوری طرح آمادہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ روس اورشام انقرہ کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ وہ شام کے علاقوں پر اپنے کنٹرول کو وسیع کریں۔
انہوں نے شہر منبج پر شامی فوج کے کنٹرول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ شامی کرد اس حقیقت کو تسلیم کرنے پر مجبورہیں کہ واحد دمشق حکومت ہی انہیں ترکی کے حملوں سےمحفوظ رکھ سکتی ہے۔
- ۱۹/۰۱/۰۲