یمنی پناہ گزینوں کی نا گفتہ بہ حالت پر اقوام عالم نے آنکھیں موند رکھی ہیں
رپورٹ :
نیوزنور02 جنوری/ یمن کے صوبے اب میں قائم کیمپوں میں دس لاکھ سے زائد یمنی پناہ گزینوں کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے اب میں پناہ گزینوں کے کیمپوں میں موجود یمن کے بے گھرعام شہریوں نے کہا کہ صوبے اب کے کیمپوں میں موجود لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور بین الاقوامی تنظیمیں اورادارے قابل قبول حد تک حمایت نہیں کررہے ہیں۔
رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ یمنی پناہ گزینوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور صوبے تعز کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں ایک عورت شہید ہو گئی جبکہ رہائشی علاقوں کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔
ادھر صوبے البیضا میں قانیہ کے محاذ پر ہونے والے ایک بم دھماکے میں جارح سعودی اتحاد کے کئی فوجی ہلاک و زخمی ہو گئےہلاک ہونے والوں میں سعودی عرب کے کرائے کے متعدد فوجی کمانڈربھی شامل ہیں۔
دریں اثنا فائر بندی کے اعلان و نفاذ کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ یمن کی جانب سے فائر بندی پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور صرف سعودی اتحاد کی جارحیت کا جواب دیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بعض عرب اور افریقی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کی مدد سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی ناکہ بندی بھی کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جنگ پسندی کی وجہ سے چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں اوریہ ایسی حالت میں ہے کہ جب سعودی عرب فوجی اتحاد یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کر کے اب تک اپنے کسی بھی مقصد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا ہے۔