بیروت میں عرب لیگ کے اقتصادی اجلاس میں شام کی عدم موجودگی ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی
لبنانی تجزیہ کار:
نیوزنوریکم جنوری/ لبنان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ دارالحکومت بیروت میں آئندہ ہونے والے عرب لیگ کے اقتصادی اجلاس میں عرب جمہوریہ شام کی عدم موجودگی ایک اسٹریٹجک غلطی ثابت ہوگی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’حسین الحسین‘‘نےکہاکہ دارالحکومت بیروت میں آئندہ ہونے والے عرب لیگ کے اقتصادی اجلاس میں عرب جمہوریہ شام کی عدم موجودگی ایک اسٹریٹجک غلطی ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ عرب ممالک دمشق میں اپنے سفارتی خانے کھول کر شام کےساتھ اپنے تعلقات بحال کررہے ہیں اس لئے لبنان جو اس مذکورہ اجلاس کی میزبانی کررہا ہے میں شام کو بھی مدعو کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس میں تمام عرب ممالک کو مدعو کیا جانا چاہئے اس اجلاس میں ان کی شرکت کا مسئلہ خود ان پر ہی ڈال دینی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ شام لبنان کا قریب ترین ہمسایہ ہے اوراس ملک میں رونما ہونے والے واقعات کا ہمارے ملک پر براہ راست اثرپڑتا ہے اس لئےمیرا ماننا ہے کہ بیروت اجلاس میں شام کو بھی مدعو کیا جانا چاہے۔
انہوں نے کہاکہ آج ہم اس بات کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ عرب ممالک شام میں اپنے سفارتکانے کھول رہے ہیں عرب لیگ میں شام کی واپسی کی باتیں ہورہی ہیں میرا لبنانی حکام سے یہ سوال ہے کہ شام کا بائیکاٹ کرنا کیا لبنان کےقومی مفادات کے برعکس نہیں ہے ۔
- ۱۹/۰۱/۰۱