داعش کو شکست دینے کا امریکی دعویٰ مضحکہ خیز ہے
سینئر امریکی تجزیہ کار:
نیوزنوریکم جنوری/ امریکہ کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار نے شام میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کو شکست دینے کے امریکی دعوؤں کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اس جنگ زدہ ملک میں اپنی اسٹریٹجک موجودگی برقراررکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹرویو میں ’’مارکس پپوڈوپولس‘‘نے شام میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کو شکست دینے کے امریکی دعوؤں کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اس جنگ زدہ ملک میں اپنی اسٹریٹجک موجودگی برقراررکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کا یہ دعویٰ کہ اس نے شام میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کو مکمل طورپر شکست دی ہے مضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام ،حزب اللہ اورروس کی مشترکہ کوششوں کے باعث داعش تباہی کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے کہاکہ میری رائے میں امریکی حکام اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ بشارالاسد کو گرانے کا ان کا منصوبہ ناکام ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ شمال مشرقی شام میں امریکہ اپنی اسٹریٹجک موجودگی کو اتنی جلد سرنڈر کرنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ذاتی رائے میں امریکی فورسز ایک محدود وقت تک شام میں رہیں گے لیکن آخر کار انہیں اس عرب ملک سے فرار ہونے پر مجبورہونا پڑےگا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو شام اپنے فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مسئلہ کوئی عجیب بات نہیں ہے اس لئے کہ وہ چھ ماہ قبل ہی یہ اقدام کرنے والے تھے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۹/۰۱/۰۱