حساس سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے یمن میں اسلامی تمدن کے آثار نابودی اور تباہی کے دہانے پر
وال اسٹریٹ جنرل:
نیوزنور29دسمبر/ ایک امریکی روز نامے کے مطابق یمن میں اسلامی مقدس مقامات اور تاریخ مساجد نابودی کے خطرات سے دوچار ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار ’’ وال اسٹریٹ جنرل ‘‘نے خبردار کیا ہے کہ یمن کے تاریخی مقامات اور آثار نابودی کے خطرات سے دوچار ہیں۔
اخبار کے مطابق جغرافیائی آب و ہوا کے حساس سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے اسلامی تمدن کے آثار نابودی اور تباہی سے ختم ہوسکتے ہیں۔
اخبار کے مطابق یمن کے چار تاریخی مقامات یونیسکو میں ثبت ہوچکے ہیں جنمیں تاریخی مساجد اور میوزیم وغیرہ شامل ہیں تاہم موسمی اثرات اور جنگوں کی وجہ سے اب اس عظیم میراث کو خطرات لاحق ہوگئےہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے یمن کو انسانی تاریخ کے عظیم بحران کا خطرہ درپیش ہے اور بھوک و افلاس اور قحط کی وجہ سے وباء کے علاوہ تاریخی مقامات کو بھی تباہی کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کے کتابخانوں کو بھی جنگ سے مسائل کا سامنا ہے اور ان میں موجود اسلامی تاریخی نسخے اور کتابیں نابود ہوسکتی ہیں جنمیں مصحف صنعا جیسے نسخے شامل ہیں جو سال ۱۹۷۲ کو دریافت ہوا ہےساتویں صدی سے متعلق مذکورہ قرآنی نسخہ آج کے طرز کتابت سے مکمل طور پر مختلف ہے۔
روزنامه وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق قدیم نسخے زیدی قبایل سے متعلق ہیں جنمیں شیعہ،سنی مولفین کے آثار موجود ہیں اور آج ان تمام میراث کو خطرات کا سامنا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۹