سعودی کابینہ میں ردوبدل کے شاہ سلمان کے فیصلے کا مقصد سعودی سلطنت پر بن سلمان کی گرفت کو مضبوط کرنا ہے
کیون بیرٹ:
نیوزنور 28دسمبر/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار اورمصنف نے کہا ہے کہ سعودی فرمان رواں شاہ سلمان کے سعودی کابینہ کی تشکیل نو کے اعلان کا مقصد سعودی سلطنت پر اپنے بیٹے محمد بن سلمان کی گرفت کو مزید مضبوط کرنا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’کیون بیرٹ‘‘نےکہاکہ سعودی فرمان رواں شاہ سلمان کے سعودی کابینہ کی تشکیل نو کے اعلان کا مقصد سعودی سلطنت پر اپنے بیٹے محمد بن سلمان کی گرفت کو مزید مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شاہ سلمان کا سعودی کابینہ تشکیل نو کا فیصلہ خالص طورپر مصنوعی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اس فیصلے کے ذریعے شاہ سلمان نے اپنی کابینہ میں ایسے افراد کو جگہ دی ہے جنہیں بن سلمان کے وفاداروں اورقریبوں میں شمار کیاجاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمال خاشقچی کے قتل کے بعد بن سلمان کو عالمی سطح پر تنقیدوں کا سامنا ہے اوراب یہ دیکھنا ہوگا کہ اس بہیمانہ قتل کے بعد اُٹھنے والے طوفان کا مقابلہ کرسکتے ہیں یا نہیں ۔
واضح رہے کہ جمعرات کو سعودی عرب کے شاہ سلمان کے نئے حکم نامے کے تحت ابراھیم العثاف کو نیا وزیر خارجہ مقررکیاگیا جبکہ وزیر خارجہ عادل جبیر کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا عہدہ تفویض کردیا گیا۔
تین ماہ قبل ترک شہر استنبول میں سعودی کونسل خانے میں جلاوطن سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل کے بعد کابینہ میں اس طرح کی سب سے بڑی ردوبدل ہے ۔
ادھر ایسوسیٹیڈ پریس کے مطابق جمال خاشقچی کے قتل کے بعد ریاض حکومت شدید دباؤ کا شکار ہے اور کابینہ میں یہ ردوبدل اسی دباؤ سے نمٹنے کی کوشش ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ گذشتہ برس محمد بن سلمان کی جانب سے کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کے تناظر میں ابراھیم العثاف کو حراست میں لیاگیا تھا تاہم اب انہیں وزارت خارجہ کا قلم دان سونپ دیاگیا ہے۔
دوسری جانب عادل الجبیر سے وزارت خارجہ کا قلم دان واپس لے کر انہیں وزیر مملکت برائے خارجہ امور کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۸