نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


پاکستانی کالم نگار :

 نیوزنور28دسمبر/پاکستانی کالم نگار نے اپنے ایک مضمون میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری پروگرام کو خطرہ قرار دینا امریکہ اور قابض صہیونی ریاست کے ایجنڈے کا ایک حصہ ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اردو اخبار امت میں شائع ہونے والے ’’ایس آصف انجم‘‘ کے مضمون میں  کہا گیا ہے کہ امریکہ کے دو تھنک ٹینکس نے اپنی علحٰیدہ علحٰیدہ رپورٹس میں ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پانچ مزید ایٹمی ہتھیاروں کی تیاریوں میں مصروف ہے اور اپنے اس منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں اس قسم کی رپورٹس کا اجرا کوئی انہونی بات نہیں ہےکیونکہ ایران کے ایٹمی خطرے کو بڑھا چڑھا کر بیان کرنا در اصل صہیونی امریکی ایجنڈے کا ایک حصہ ہے جس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

مضمون نگار نے سوالیہ انداز میں لکھا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام سے اتنا ہی خطرہ ہے تو پھر ڈونالڈ ٹرمپ نے بلاسوچے سمجھتے اور محض ناجائز صہیونی ریاست کی خوشنودی کے لئے مئی 2018 میں ایران کے ساتھ متفقہ طے شدہ معاہدے سے راہ فرار کیوں اختیار کی؟

انہوں نے کہا کہ سابق صدر براک اوباما پر تنقید کرنا کہ انہوں نے ایران کے جوہری خطرے کو کم سے کم ظاہر کیاایک انتہائی احمقانہ بات ہے۔

کالم نگار کے مطابق حقیقت میں ایران کے خلا ف جوہری ہتھیاروں کی تیاریوں سے متعلق آنے والی تمام رپورٹس بے بنیاد اور جھوٹی ہیں کیونکہ  عالمی جوہری توانائی ادارے نے بارہا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران عالمی قوتوں سے طے پانے والے معاہدے پر خلوص دل سے عمل پیرا ہے اور ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاروں کی کوئی شہادت نہیں ملی ہے اس کے باوجود نام نہاد امریکی تھینک ٹینکس کی رپورٹس کا اجرا ایران کو دباؤ میں لینے کے سوا کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے لکھا کہ امریکہ اور دنیا بھر کے تمام نام نہاد تھنک ٹینکس محض اندیشوں اور اندازوں پر انحصار کرکے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس جاری کرکے سنسنی پھیلاتے رہتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

موصوف کالم نگار نے سوالیہ انداز میں لکھا ہے کہ کیا کبھی کسی عالمی ادارے یا تھینک ٹینک نے قابض صہیونی ریاست کے250 سے زائد جوہری ہتھیاروں اور مشروق وسطیٰ کے اس واحد ایٹمی طاقت کے جوہری ہتھیاروں کے خطرات کے بارے میں کوئی رپورٹ جاری کی؟

انہوں نے لکھا کہ یہ تمام عالمی ٹھیکیدار اچھی طرح جانتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں محض اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کس قدر خطرناک اور خوفناک نتائج کی حامل ہوسکتی ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ امریکہ اور دنیا جس طرح سے اسرائیل کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں خاموش ہے اور اس کے بارے میں بولنا گناہ تصور کرتی ہے تو پھر اسلامی جمہوریہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے جوہری سرگرمیوں میں اضافہ کرے کیونکہ جوہری ٹیکنالوجی محض امریکہ اور اسرائیل کے باپ کی جاگیر نہیں ہے۔

کالم نگار نے مزید لکھا ہے کہ امریکی تھینک ٹینک کی رپورٹس کو اگر درست تسلیم کرہی لیا جائے تو امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ کئے گئے جوہری معاہدے سے یکطرفہ نکل جانے کے بعد ایران پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی اور ایران اگر اپنی جوہری سرگرمیاں شروع کرتا ہے تو وہ اس میں حق بجانب ہوگا کیونکہ ایران کو حقیقی طور پر امریکہ اور اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں سے خطرات کا سامنا ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی